اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے نوشہرہ میں میاں افتخار حسین کی گرفتاری کو سیاسی قرار دینے پر وفاقی حکومت اور سابق صدر آصف علی زرداری کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

عمران نے اتوار کو یہاں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ صوبائی حکومت میں کسی نے میاں افتخار کی گرفتاری کا حکم نہیں دیا اور یہ کہ پنجاب اور سندھ کے برعکس خیبر پختونخوا پولیس کسی سیاسی دباؤ میں نہیں آتی۔

انہوں نے سابق صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا’زرداری صاحب یہ کوئی سندھ پولیس نہیں جو ذوالفقار مرزا کے خلاف کارروائی کر رہی ہو۔ہم نہ گرفتاری کا حکم دے سکتے ہیں اور نہ ہی اسے واپس لینے کا اختیار رکھتے ہیں‘۔

عمران کے مطابق، پولیس نے قانون پر چلتے ہوئے جو ٹھیک سمجھا وہ کیا۔’ہم پولیس تحقیقات کو من و عن تسلیم کریں گے‘۔

بلدیاتی الیکشن کے دوران صوبے میں تشدد اور لاقانونیت پر صوبائی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نےکہ الیکشن کمیشن کو مکمل انتظامی اور پولیس اختیارات سونپ دیے گئےتھے۔

اس موقع پر انہوں نے بلدیاتی الیکشن کو پاکستان میں تاریخی کامیابی قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کوبدانتظامی پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

’ پاکستان میں کبھی بھی اتنے بڑے پیمانے پر الیکشن نہیں ہوئے۔پی پی پی اور پی ایم ایل-ن چھ، چھ مرتبہ صوبائی حکومتیں سنبھال چکی ہیں لیکن انہوں نے آج تک بلدیاتی الیکشن نہیں کروایا‘۔

انہوں نے کہا کہ کے پی میں ہونے والے بڑے پیمانے پر بلدیاتی الیکشن اختیارات کی منتقلی کی کنجی ہے۔’صرف مقامی حکومتیں ہی ملک میں حقیقی جمہوریت لا سکتی ہیں‘۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Israr Muhammad Khan Yousafzai Jun 01, 2015 12:35am
عمران حان اپ کی کہنے کی حد درست ھوسکتی ھے لیکن ایسی رپورٹ بھی آئی ھیں کہ مقتول کا والد میاں صاحب ایف ار میں میاں افتخار کا نام نہیں ڈالنا چاہتے تھے لیکن ان پر دباؤ ڈالا گیا اور میاں صاحب کا نام شامل کیا گیا دوسری طرف وزیرااعلی خٹک بھی وضاحت دے رہا ھے اور عمران نے بھی اس پر پریس کانفرس کی دال میں کچھ نہ کچھ کالا ھے اس لئے ھر طرف سے بیان آرہے ھیں (میاں خاندان غیر پختون ھوتے ھیں لوگ عزت احترام کرتے ھیں لیکن میاں لوگ کمزور سمجھے جاتے ھیں)