کینیڈا سے ایک اور پاکستانی بے دخل

اپ ڈیٹ 07 جون 2015
کینیڈا نے مزید ایک پاکستانی کو سیکیورٹی کے لیے خطرہ قرار دے کر بے دخل کرنے کا حکم دے دیا — رائٹرز/ فائل فوٹو
کینیڈا نے مزید ایک پاکستانی کو سیکیورٹی کے لیے خطرہ قرار دے کر بے دخل کرنے کا حکم دے دیا — رائٹرز/ فائل فوٹو

اوٹاوا: کینیڈا کے شہر ٹورانٹو میں امریکی سفارت خانے اور تجارتی عمارتوں کو بم سے اڑا نے کی منصوبہ بندی کرنے کے الزام میں کینیڈین امیگریشن حکام نے ایک پاکستانی شہری کو ملک سے بے دخل کرنے کا حکم جاری کردیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کینیڈین امیگریشن بورڈ کی جانب سے جاری ہونے والے ایک تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ٹورانٹو کے تجارتی مرکز میں امریکی سرکاری عمارت اور دیگر کو بم سے اڑانے کی منصوبہ بندی کرنے والے جہانزیب ملک، متعدد افراد کو ہلاک اور زخمی کرنے کے ساتھ ساتھ املاک کو بھی نقصان پہنچا سکتے تھے۔

حکام نے ’پاکستانی شہری‘ کو ملزم ٹہراتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس سازش کے لیے ایک خفیہ ادارے کے ایجنٹ کو بھی بھرتی کرنے کی کوشش کررہے تھے۔

2004ء میں تعلیم کے حصول کے لیے کینیڈا آنے والے جہانزیب ملک کو حکومت کی جانب سے 5 سال کے بعد کینیڈا کی مستقل شہریت دے دی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: پاکستانی’عسکریت پسند‘ اگلے مہینے کینیڈا سے بے دخل

سیکیورٹی بنیادوں پر کینیڈا سے نکالے جانے والے جہانزیب ملک دوسرے ’پاکستانی شہری‘ہیں.

’پاکستانی شہری‘ کو فیڈرل پولیس کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ نے تفتیش کے دوران گرفتار کیا تھا۔

خیال رہے کہ کینیڈین حکام نے ان پر فردِ جرم عائد کرنے کے بجائے ملک بدر کرنے کے لیے امیگریشن اور ریفیوجی بورڈ کے سامنے پیش کر دیا تھا۔

واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے بھی ایک پاکستانی شہری محمد عقیق انصاری، جس کا تعلق کالعدم اہل سنت والجماعت سے بتایا جارہا ہے، کو کینیڈا سے بے دخل کیے جانے کا اعلان کیا گیا تھا۔

امیگریشن اور ریفیوجی بورڈ نے انہیں اہل سنت والجماعت سے تعلق رکھنے کی وجہ سے ’سیکیورٹی بنیاد‘ پر کینیڈا میں ناقابل قبول قرار دے دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں