گلگت بلتستان انتخابات: ووٹوں کی گنتی جاری

اپ ڈیٹ 08 جون 2015
ڈان نیوز اسکرین گریب—۔
ڈان نیوز اسکرین گریب—۔
ڈان نیوز اسکرین گریب—۔
ڈان نیوز اسکرین گریب—۔
فائل فوٹو/ اے پی—۔
فائل فوٹو/ اے پی—۔
ڈان نیوز اسکرین گریب—۔
ڈان نیوز اسکرین گریب—۔

گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کی پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد گنتی کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔

پیر کو گلگت بلتستان کی دوسری قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کے لیے پولنگ صبح 8 بجے سے شروع ہوئی اور عوام نے اپنے نمائندوں کے انتخاب کے لیے ووٹ کاسٹ کیے۔

پولنگ بغیر کسی وقفے کے شام 4 بجے تک جاری رہی، جس کے دوران 24 نشستوں کے لیے 6 لاکھ 18 ہزار ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

انتخابات کے موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے جبکہ صوبے بھر میں آج عام تعطیل تھی۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ساتھ فوجی جوانوں نے بھی سیکیورٹی کے فرائض انجام دیئے اور داخلی و خارجی راستوں پر گاڑیوں کی تلاشی لی گئی۔

ووٹنگ کے لیے 1143 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے، جن میں سے 205 پولنگ اسٹیشن کو انتہائی حساس جبکہ 152 کو حساس قراردیا گیا تھا۔

گلگت بلتستان کے عوام نے اسکردو کی 6، دیامرکی 4، گلگت، غذر، گانچھے اور ہنزہ نگر کی 3 ، 3 جبکہ استور کی 2 نشستوں کے لیے امیدواروں کا انتخاب کیا۔

جبکہ 17 سیاسی ومذہبی جماعتوں کے نامزد اور آزاد امیدواروں سمیت 467 امیدواروں نے انتخاب میں حصہ لیا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور مسلم لیگ (ن) نے تمام نشستوں پر جبکہ پیپلزپارٹی نے 22 ، مجلس وحدت المسلمین نے 15، آل پاکستان مسلم لیگ نے 13، تحریک اسلامی نے 12 اور جمعیت علمائے اسلام ف ( جے یو آئی ف ) نے 10 نشستوں پر اپنے نامزد امیدوار کھڑے کیے ۔

گلگت بلتستان اسمبلی کے منتخب ارکان کامیابی کے بعد 5 خواتین اور 3 ٹیکنوکریٹس ارکان کا انتخاب کریں گے۔

عوام میں انتخابات کےموقع پر نہایت جوش و خروش پایا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں