اسلام آباد : قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کی جماعتوں نے کراچی اور سندھ میں شدید گرمی کے باعث 600 سے زائد ہلاکتوں پر جمعہ کو یوم سوگ منانے کا اعلان کردیا ہے۔

اپوزیشن کی جانب سے یہ فیصلہ پارلیمنٹ میں منعقدہ حزب اختلاف کی جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس کے بعد سامنے آیا۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا تھا مسلم لیگ ن کی حکومت رمضان المبارک میں بجلی کی فراہمی سے متعلق وعدے پورے کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔

قومی اسمبلی سے خطاب میں اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کراچی کو ناکافی بجلی فراہم کی جارہی ہے، ملک کے معاشی حب میں گرمی سے ہونے والی ہلاکتوں کی ذمہ دار حکومت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کراچی میں حالیہ ہلاکتوں کی ذمہ داری وزیراعظم نواز شریف کو لینی چاہئے۔

ایوان سے خطاب میں تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا ملک میں لوڈشیڈنگ کے معاملے پر تمام اپوزیشن جماعتیں ایک صفحے پر ہیں۔

انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ کیا یہ حکومت کی سنجیدگی ہے کہ وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف قومی اسمبلی کی کارروائی کے دوران غیر حاضر ہیں؟

واضح رہے کہ رمضان المبارک میں چار دن سے جاری قیامت خیز گرمی کے باعث صوبہ سندھ میں اب تک 600 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

ہفتے کا دن کراچی میں رواں سال موسم گرما کا گرم ترین دن تھا جہاں درجہ حرارت 45 ڈگری سینٹی گریڈ رہا جب کہ اسی دن زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 48 سینٹی گریڈ سندھ کے تین اضلاع سکھر، لاڑکانہ اور جیکب آباد میں ریکارڈ کیا گیا۔

کراچی الیکٹرک پر ہمارا کنٹرول نہیں، خواجہ آصف

پارلیمنٹ سے خطاب میں وزیر پانی و بجلی نے بتایا کہ ہمارے پاس کراچی الیکٹرک کے اختیارات بالکل نہیں ہیں، کراچی میں بجلی کی بندش سے وفاقی حکومت کا کوئی واسطہ نہیں ہے۔

ان کے بقول کے الیکٹرک میں وفاقی حکومت کے 26 فیصد شیئرز اور صرف دو اراکین کراچی الیکٹرک کے بورڈ میں حکومت کی نمائندگی کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کے الیکٹرک کے ساتھ حکومت کا معاہدہ ختم ہوچکا ہے لیکن اس کے باوجود کراچی کے شہریوں کی پریشانیاں کم کرنے کیلئے کے الیکٹرک کو 650 میگاواٹ بجلی فراہم کی جارہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں