کراچی: سابق وزیر اور صوبائی ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے چیئرمین ڈاکٹر عاصم حسین کو انٹیلی جنس ایجنسی کے سادہ لباس اہلکاروں نے مبینہ طور پر حراست میں لے لیا.

ایچ ای سی ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ بدھ کو 3 سے 4 گاڑیوں میں سوار تقریباً 15 سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکار ایچ ای سی کے دفتر آئے، جہاں ڈاکٹر عاصم کی زیر صدارت وائس چانسلرز کی تقرری کے حوالے سے ایک اجلاس جاری تھا، جس میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے دیگر اعلیٰ افسران بھی شریک تھے۔

ایچ ای سی کے کراچی آفس میں جاری اس اجلاس کا مقصد ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے لیے نئے وائس چانسلر کی تلاش تھی۔

چھاپہ مار ٹیم کے اہلکاروں نے اجلاس کے شرکاء سے موبائل فون بند کرنے کو کہا، جس کے بعد وہ ایچ ای سی سندھ کے چیئرمین ڈاکٹر عاصم حسین کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر چلے گئے۔

بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے ڈاکٹر عاصم حسین کو مبینہ طور پر حراست میں لیے جانے کی مذمت کی اور کہا کہ ان اقدامات سے خطرناک نتائج حاصل ہوں گے۔

دوسری جانب قومی احتساب بیورو (نیب) کے ترجمان نے ادارے کی جانب سے ڈاکٹر عاصم حسین کو حراست میں لیے جانے کی خبروں کی تردید کردی ہے۔

تبصرے (2) بند ہیں

Mohammad Ayub Khan Aug 26, 2015 04:36pm
IS ARRST SO EASY? NO WARRANTS? NO SHOW OF IDENTITY CARDS? NO REPORT ANYWHERE? NO MAGISTRATE? AND THE PERSON TO BE ARRESTED WAS SO INNOCENT THAT HE MOVED WITHOUT DEMAND OF IDENTITY AT LEAST - FROM THOSE WHO ARRESTED HIM? GOOD JOB.
Hasan Raza Aug 26, 2015 04:49pm
Gr8 Job, Keep it up!