کراچی: پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم کے ساتھ ٹریفک حادثے کے دوران فائرنگ کے واقعے میں ملوث مرکزی ملزم نے تحریری طور پر کرکٹ اسٹار سے معافی مانگ لی ہے۔

میجر ریٹائرڈ عامر الرحمان نے ایک خط میں وسیم اکرم سے غیر مشروط معافی مانگتے ہوئے ٹریفک حادثے کے نتیجے میں رونما ہونے والے واقعے کو افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ وہ اور ان کے اہلخانہ عظیم فاسٹ باؤلر کے بہت بڑے فین ہیں۔

ریٹائرڈ میجر عامر نے کہا کہ وسیم اکرم کے حق میں انہیں اپنے اہلخانہ کی مخالفت کا سامنا ہے اور سوئنگ کے سلطان کو قومی ہیرو قرار دیتے ہوئے واقعے کو غلط فہمی کا نتیجہ قرار دیا۔

ملزم نے وسیم اکرم سے باضابطہ ملاقات کی خواہش بھی ظاہر کی۔

واضح رہے کہ چھ اگست کو نیشنل اسٹیڈیم میں جاری نوجوان فاسٹ باؤلرز کے تربیتی کیمپ کی سربراہی کیلئے آنے والے وسیم اکرم کی گاڑی کا کارساز روڈ پر حادثہ ہوا۔

اس حادثے میں وسیم اکرم کی حادثے میں ملوث گاڑی کے ڈرائیور سے تلخ کلامی ہوئی لیکن اسی دوران گاڑی کی پچھلی سیٹ پر بیٹھے ہوئے شخص نے وسیم اکرم کی گاڑی کی جانب فائر کردیا تھا۔

پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر لیا تھا جس کے بعد ملزم نے عدالت ضمانت حاصل کر لی تھی۔

تبصرے (2) بند ہیں

Pakistani Aug 30, 2015 07:19pm
میرا نہیں خیال کہ اس طرح قاتلانہ حملے کے بعد اس تحریری معافی کو قبول ہونا چاہیے، اس میجر کو اس حملے کی سزا ملنی چاہیے ۔
انصاف کا متلاشی Aug 30, 2015 09:02pm
میرا ڈان اخبار سے سوال ہے کہ آیا فائرنگ کے اس مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل ہیں؟ اگر شامل ہیں تو پھر ضمانت کیونکر ممکن ہے؟ اور اگر ضمانت ممکن ہے تو گاڑی کا ڈرائیور کیوں قید میں ہے۔