پاکستان، افغانستان کا ایک دوسرے پر الزام تراشی نہ کرنے کا فیصلہ

05 ستمبر 2015
وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و امور خارجہ سرتاج عزیز—فائل فوٹو۔
وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و امور خارجہ سرتاج عزیز—فائل فوٹو۔

اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و امور خارجہ سرتاج عزیز نے ہفتے کے روز بتایا کہ پاکستان اور افغانستان نے ایک دوسرے پر الزام تراشی نہ کرنے اور اعتماد کی بحالی کے لیے اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے یہ بات اپنے دورہ کابل کے دوران کی جہاں انہوں نے افغان صدر، وزیر خارجہ اور قومی سلامتی کے مشیروں سے بھی بات چیت کی۔

افغان صدر نے گزشتہ سال اقتدار سنبھالنے کے بعد پاکستان کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جو یہ امید کررہے تھے کہ اسلام آباد طالبان قیادت کو مذاکرات کی میز پر لانے میں اپنا کردار ادا کرے گا۔

اس کا نتیجہ جولائی میں افغان حکام اور طالبان کے رہنماؤں کے درمیان ہونے والے مذاکرات تھے تاہم گروپ کے رہنما ملا عمر کی ہلاکت کی تصدیق کے بعد یہ عمل معطل ہوگیا اور طالبان نے کابل میں تازہ حملے شروع کردیے جس کے نتیجے میں پچاس سے زائد افراد مارے گئے۔

سرتاج عزیز کے حوالے سے سرکاری ٹیلی ویژن پر چلنے والی رپورٹس کے مطابق انہوں نے کہا کہ 'دونوں اطراف نے اس بات اتفاق کیا ہے کہ اعتماد بحال کیا جائے اور ایک دوسرے پر الزام تراشی ختم کرکے مثبت ماحول بنایا جائے۔'

انہوں نے کہا کہ 'ہم اس سلسلے میں اعتماد سازی کا ایسا ماحول بنانا چاہتے ہیں کہ مستقبل میں ایسی صورت حال کا سامنا نہ کرنا پڑے۔'

سرتاج عزیز نے تصدیق کی کہ نومبر کے پہلے ہفتے میں افغانستان کے وزیر خارجہ پاکستان کا دورہ کریں گے جس کے دوران تجارتی تعاون بڑھانے پر بات چیت کی جائے گی۔

پاکستان اور افغانستان ایک دوسرے پر طالبان اور دیگر شدت پسند گروپوں کے خلاف مناسب کارروائی نہ کرنے کا الزام لگاتے رہے ہیں—رائٹرز۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں