پشتو گلوکارہ گلزاری کینسر میں مبتلا ہو گئیں

16 اکتوبر 2015
ڈان نیوز اسکرین گریب
ڈان نیوز اسکرین گریب
ڈان نیوز اسکرین گریب
ڈان نیوز اسکرین گریب

پشاور : غربت کا شکار معروف پشتو لوک گلوکارہ گلزاری عرف وگمہ کینسر جیسے جان لیوا مرض میں مبتلا ہونے کے بعد شدید کسم پرسی کی حالت میں ہیں۔

ضلع صوابی کے گاﺅں مینائی میں پیدا ہونے والی لوک گلوکارہ 1995 میں اس وقت پشاور منتقل ہوئیں جب ان کی شادی اسٹیج شوز پروڈیوسر لیاقت علی خان یوسفزئی سے ہوئی۔

وگمہ کے کریڈٹ پر ڈھائی ہزار البم ہیں اور انہیں اب تک دو سو مقامی ایوارڈز سے بھی نوازا جاچکا ہے۔

انہوں نے چین، شام، قطر، دبئی، ایران اور افغانستان میں پاکستان کی نمائندگی بھی کی اور انہیں دوسری گلنار بیگم کا خطاب بھی دیا گیا.

رواں برس مارچ میں ڈان میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق انہیں شہرت اس وقت ملی جب انہوں نے ایک پشتو غزل 'نا مے دلبری نا دلبری اوکرا' کو گایا۔

انہوں نے حکومت سے امداد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 'میں نے قوم کی خدمت کرتے ہوئے پاکستان کا نرم چہرہ اجاگر کیا، مجھے اس وقت ایوارڈز سے نوازا گیا جب مجھے ضرورت نہیں تھی اور اب مجھے ضرورت ہے تو کوئی میری مدد کے لیے نہیں آیا'۔

گلزاری کو کینسر کی تشخیص حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں ہوئی اور ڈاکٹروں نے آپریشن کا مشورہ دیا کیونکہ کینسر کی رسولی نے ان کے معدے کے 40 فیصد حصے کو متاثر کر چکی ہے۔

ان کے شوہر لیاقت علی خان کے مطابق " ہم گزشتہ آٹھ برس سے مالی بحران کا شکار ہیں مگر اب صورتحال بدترین ہوگئی ہے اور ہمیں ٹیسٹ اور ادویات پر تین دن میں 60،000 روپے خرچ کرنا پڑتے ہیں"۔

تبصرے (0) بند ہیں