اکثر نزلہ زکام رہنا بناسکتا ہے دماغی امراض کا شکار

18 نومبر 2015
یہ انتباہ تائیوان میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے— کریٹیو کامنز فوٹو
یہ انتباہ تائیوان میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے— کریٹیو کامنز فوٹو

کیا آپ اکثر نزلہ زکام کے شکار رہتے ہیں ؟ اگر ہاں تو بظاہر معمولی نظر آنے والا یہ مرض آپ کو دماغی امراض کا بھی ہدف بنا سکتا ہے۔

یہ انتباہ تائیوان میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔

یانگ منگ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق نزلہ زکام کے اکثر شکار رہنے والے افراد میں شدید ڈپریشن کا خطرہ چار گنا زیادہ بڑھ جاتا ہے۔

تاہم تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ یہ صرف بہتی ناک اور سرک آنکھیں نہیں جو ڈپریشن کا باعث بنتی ہیں بلکہ پورے جسم میں خون کی شریانوں اور ٹشوز میں سوجن ایک ایسا الرجی ردعمل کا باعث بنتی ہے جو طویل المعیاد بنیادوں کے لیے دماغ پر مضر اثرات مرتب کرتی ہے۔

تحقیق کے مطابق کئی ماہ تک مسلسل نزلہ زکام کی زد میں رہنے سے بعد کی زندگی پر سنگین نفسیاتی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

اس تحقیق کے دوران محققین نے 40 ہزار افراد کا جائزہ لیا جن میں سے 10 ہزار نزلہ زکام کے شکار جبکہ تیس ہزار اس سے محفوظ تھے۔

دونوں گروپس کا ایک دہائی تک جائزہ لینے کے بعد یہ نتائج سامنے آئے کہ نوعمری میں نزلہ زکام کے شکار رہنے والے افراد میں دماغی امراض کی تشخیص کی شرح دوسرے گروپ کے مقابلے میں چار گنا زیادہ رہی۔

محققین یہ بات ابھی سمجھنے سے قاصر ہیں کہ نزلہ زکام اور دماغی امراض کے درمیان تعلق کی اصل وجہ کیا ہے تاہم ان کے خیال میں جسم میں ایسے پروٹینز موجود ہوتے ہیں جو سوجن بڑھنے سے حرکت میں آتے ہیں اور خون میں ایسا کیمیکل جاری کرتے ہیں جو الرجی کا باعث بننے والی وجوہات کو باہر نکالتا ہے تاہم اس سوجن میں کمی نہ آنے سے مسائل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں