اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے حکام نے یونان سے ڈی پورٹ کیے گئے 49 افراد میں سے 30 کو تصدیق نہ ہونے پر واپس بھیج دیا.

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے حکم پر ایف آئی اے نے قانونی تقاضے پورے کیے بغیر پاکستان لائے جانے 49 ڈی پورٹیز کو طیارے سے باہر نکلنے سے روکا.

کاغذات کی چھان بین کے بعد صرف 19 افراد کے پاکستانی ہونے کی تصدیق ہوئی، جس کے بعد دیگر 30 ڈی پورٹیز کو جہاز سے واپس بھیج دیا گیا.

قبل ازیں وزارت داخلہ کی جانب سے اس حوالے سے جاری بیان میں چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کے کمشنر سے تمام معاملات طے پانے کے باوجود ایک یورپی ملک کی جانب سے پاکستانی قوانین کی خلاف ورزی کی گئی، جس کی قطعاً اجازت نہیں دی جاسکتی۔

انہوں نے کہا کہ کچھ ممالک اس غیر اخلاقی، غیر انسانی اور غیر قانونی طریقہ کار کو روکنے کے لیے ہمارے پختہ عزم کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن ایسا نہیں ہونے دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : یورپی یونین، ملک بدری پر خدشات دور کرنے پر آمادہ

ان کا کہنا تھا کہ غیر تصدیق شدہ کوائف پر کسی بھی ملک سے کسی بھی شخص کو پاکستان ڈی پورٹ کرنے کی صورت میں انہیں اسی فلائٹ سے واپس کر دیا جائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ پاکستان کسی بھی ملک کو یہ اجازت نہیں دے گا کہ وہ اس کے بے گناہ شہریوں کو دہشت گرد قرار دے اور ساتھ ہی یورپی یونین سے ڈی پورٹیز کے ری ایڈمشن کا 2010 میں ہونے والا معاہدہ معطل کرنے کا بھی اعلان کیا تھا۔

بعد ازاں یورپی یونین کے کمشنر برائے تارکین وطن دیمترس اوراموپولس نے اس حوالے سے وفد کے ہمراہ پاکستان کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے وزیر داخلہ سے ملاقات کے دوران انہیں یقین دہانی کرائی تھی کہ یورپ سے بے دخل پاکستانیوں کو قانونی طور پر ہی پاکستان بھیجا جائے گا۔

تبصرے (2) بند ہیں

Imran Dec 03, 2015 02:05pm
Chawdhary Nisar sahib Zinda baad. Koee to bola pakistaniyon k haq main
sharamsar Dec 03, 2015 03:18pm
pehli defa akil ki koyi baat ho rahiy hey