خیبر ایجنسی میں 6 ’دہشت گرد‘ ہلاک

15 دسمبر 2015
فضائی کارروائی میں دہشت گردوں کے متعدد ٹھکانوں کو تباہ بھی کردیا گیا — فائل فوٹو/ رائٹرز
فضائی کارروائی میں دہشت گردوں کے متعدد ٹھکانوں کو تباہ بھی کردیا گیا — فائل فوٹو/ رائٹرز

خیبر ایجنسی: وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے فاٹا کی خیبر ایجنسی میں فضائی کارروائی کے نتیجے میں 6 دہشت گرد ہلاک اور 8 زخمی ہوگئے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق فضائی کارروائی کے دوران پاک فضائیہ کے طیاروں نے خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ کے علاقے راجگال اور سپری میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔

مزید پڑھیں : خیبر ایجنسی میں فضائی کارروائی، 21 'دہشتگرد' ہلاک

کارروائی میں 6 مبینہ دہشت گرد ہلاک اور 8 زخمی ہوئے، جبکہ دہشت گردوں کے متعدد ٹھکانوں کو تباہ کردیا گیا۔

تاہم انتہائی دور افتادہ مقام ہونے اور علاقے تک میڈیا کو رسائی نہ ہونے کی وجہ سے ہلاکتوں کی آزادانہ ذرائع سے تصدیق مشکل ہے۔

یاد رہے کہ وفاق کے زیرِ انتظام پاک افغان سرحد پر واقع شمالی وزیرستان، خیبر ایجنسی اور اورکزئی ایجنسی سمیت سات ایجنسیوں کو عسکریت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہ سمجھا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : خیبر ایجنسی: فضائی کارروائی میں 15 'دہشت گرد' ہلاک

حکومت اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے درمیان امن مذاکرات کی ناکامی اور کراچی ایئرپورٹ پر حملے کے بعد پاک فوج نے 15 جون کو شمالی وزیرستان میں آپریشن ضربِ عضب شروع کیا تھا۔

شمالی وزیرستان کی تحصیل میرعلی کو دہشت گردوں سے خالی کروانے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کا دائرہ کار شمالی وزیرستان کے دوردراز علاقوں تک بڑھا دیا۔

مزید پڑھیں : خیبر ایجنسی: فضائی کارروائی میں 14 مبینہ عسکریت پسند ہلاک

بعد ازاں خیبر ایجنسی اور ملحقہ علاقوں میں آپریشن ’خیبر ون‘ اور 'خیبر ٹو' کے تحت سیکیورٹی فورسز نے کارروائیوں کا آغاز کیا، جن کا اب اختتام ہوچکا ہے.

تاہم 16 دسمبر 2014 کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے حملے کے نتیجے میں معصوم بچوں سمیت 150 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں مزید تیز کردی ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں