کوئٹہ: سیکریٹری داخلہ بلوچستان اکبر حسین درانی نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان (نیپ) کے تحت 9000 سے زائد مشتبہ دہشت گرد بلوچستان سے گرفتار کیے گئے۔

ڈان نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ نیپ کے تحت صوبے میں انٹیلیجنس کی بنیاد پر 1973 کاروائیاں کی گئیں۔

انہوں نے بتایا کہ ان کارروائیوں میں دہشت گردی سمیت مختلف وارداتوں میں ملوث 9000 سے زائد ملزمان گرفتار کیے گئے جبکہ ان آپریشنز کے نتیجے میں 204 خطرناک 'دہشت گرد' بھی مارے گئے۔

سیکرٹری داخلہ کے مطابق گزشتہ دو سالوں کے دوران صوبے میں جرائم کی شرح میں 70 فیصد تک کمی آئی ہے۔

درانی نے کہا کہ حکومت بلوچستان نے نیپ کے 20 میں 17 نکات پر عمل درآمد کیا ہے تاکہ صوبے میں امن و امان کی صورت حال بہتر ہوسکے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر نیپ پر اسی طریقے سے عمل درآمد جاری رہا تو بہت جلد جرائم کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا۔

اکبر درانی کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کے تحت ہونے والے آپریشنز میں ایف سی پولیس اور لیویز کا کردار قابل تحسین ہے۔

ان کے مطابق ان آپریشنز کے دوران سیکورٹی فورسز کے 70 اہلکاروں نے جانوں کا نزرانہ پیش کیا۔

سکریٹری داخلہ کے مطابق گرفتار دہشت گردوں کے مقدمات انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں