آسٹریلوی باؤلر کا 'عالمی ریکارڈ' یا اسپیڈومیٹر کی غلطی

اپ ڈیٹ 29 دسمبر 2015
ویسٹ انڈیز کے خلاف شاندار باؤلنگ کے باوجود ہیزل وڈ میچ میں کوئی وکٹ حاصل نہ کرسکے—اے پی۔
ویسٹ انڈیز کے خلاف شاندار باؤلنگ کے باوجود ہیزل وڈ میچ میں کوئی وکٹ حاصل نہ کرسکے—اے پی۔

آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کے درمیان دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوران میزبان ٹیم کے فاسٹ باؤلر جوش ہیزل وڈ کی ایک گیند کی رفتار 164.1 کلو میٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی۔

مچل جانسن کی ریٹائرمنٹ کے بعد سے ہیزل وڈ آسٹریلوی ٹیم میں اچھی کارکردگی کی بنیاد پر جگہ مضبوط کرچکے ہیں تاہم وہ اپنی تیز گیند بازی کے لیے نہیں جانے جاتے جبکہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ یہ محض اسپیڈومیٹر کی غلطی تھی۔

ہیزل وڈ بنیادی طور پر ایک میڈیم پیسر ہیں جو عام طور پر 135-140 کلو میٹر فی گھنٹہ کے درمیان ہی گیندیں کرتے ہیں، ان کی 164.4 کی رفتار سے ریکارڈ ہونے والی گیند نے نہ صرف کمنٹیٹرز بلکہ شائقین کو بھی حیران کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: میلبورن ٹیسٹ، آسٹریلیا 177 رنز سے کامیاب

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ویسٹ انڈیز کے بلے باز چندریکا اور کے بریتھویٹ 460 کے تعاقب پر کریز پر موجود تھے۔

ویسٹ انڈیز نے مضبوط آسٹریلوی باؤلنگ کے سامنے مزاحمت کی تاہم مہمان ٹیم 177 رنز سے ہار گئی۔

شاندار باؤلنگ کے باوجود ہیزل وڈ میچ میں کوئی وکٹ حاصل نہ کرسکے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل بھی اسپیڈومیٹر کی غلطی کے واقعات رونما ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مچل اسٹارک کی 100 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے گیند

حال ہی میں نیوزی لینڈ اور سری لنکا کے درمیان سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوران نیل ویگنر کی ایک گیند کی رفتار 160 کلو میٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی تھی۔

تاہم بعدازاں پتہ چلا کہ گیند کروانے کے موقع پر ایک پرندہ بھی وہاں سے گزر رہا تھا جس کی وجہ سے اسپیڈومیٹر سے پیمائش کی غلطی رونما ہوئی۔

واضح رہے کہ پاکستانی فاسٹ باؤلر شعیب اختر 2003 کے عالمی کپ میں انگلینڈ کے خلاف 161.3 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گیند کروائی تھی جسے ون ڈے کرکٹ کی تاریخ کی تیز ترین گیند مانا جاتا ہے۔

اس کے علاوہ آسٹریلیا کے بریٹ لی، شان ٹیٹ اور مچل اسٹارک بھی سو میل فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز گیند کر چکے ہیں۔

کرکٹ کے بارے میں اپنی معلومات کا امتحان لیں


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں