'کراچی آپریشن مکمل طور پر غیر سیاسی ہے'

اپ ڈیٹ 04 فروری 2016
کور کمانڈر کراچی نے رینجرز کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں شرکت کی — فائل فوٹو: بشکریہ سندھ رینجرز
کور کمانڈر کراچی نے رینجرز کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں شرکت کی — فائل فوٹو: بشکریہ سندھ رینجرز

کراچی : کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار نے کہا ہے کہ کراچی آپریشن مکمل طور پر غیر سیاسی اور بلاامتیاز ہے اور ہر طرح کی مصلحت اور دباؤ سے آزاد ہے۔

پاکستان رینجرز سندھ کے ٹریننگ سینٹر اینڈ اسکول میں اہلکاروں کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار نے کہا کہ کراچی آپریشن کے اہداف رفتار کی قید سے آزاد ہیں اور اس کی تکمیل کے حوالے سے کوئی ابہام نہیں ہے۔

رینجرز کے اہداف کا تذکرہ کرتے ہوئے کور کمانڈر کراچی نے کہا کہ عوام کو خوف سے آزاد ماحول میسر کرنا، قانون کی بالا دستی اور امن وامان کی فضا بہتر رکھنا رینجرز کے اہداف میں شامل ہے.

انہوں نے مزید کہا کہ رینجرز شہر میں قیام امن میں مرکزی کردار ادا کر رہی ہے اور کراچی کے امن کی بحالی کا جب بھی تذکرہ ہو گا تو رینجرز کا نام ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، اس آپریشن کی سب سے بڑی کامیابی امید کی بحالی ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار کا کہنا تھا کہ رینجرز صوبے کے عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں اپنا موثر کردار ادا کرتی رہے گی اور کراچی آپریشن کی کامیابیوں کو پائیدار بنانے کے لیے مل جل کر اور بھی کام کرنا ہوں گے۔

خیال رہے کہ کراچی میں سیکیورٹی اداروں نے ڈھائی سال قبل ستمبر 2013 میں مشترکہ ٹارگٹڈ آپریشن شروع کیا تھا، جس کی وجہ سے لیاری گینگ وار کے خاتمے کے ساتھ ساتھ شہر میں دیگر جرائم کی شرح میں بھی کمی آئی ہے، جبکہ سیکیورٹی حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ جرائم میں 70 فیصد تک کمی آئی ہے.

واضح رہے کہ رینجرز نے اس آپریشن میں بلا امتیاز کارروائیاں کی ہیں جن کے تحت حکومت اور اپوزیشن میں شامل جماعتوں کے خلاف بھی ایکشن لیا گیا.

مارچ 2015 میں رینجرز نے سندھ کی دوسری بڑی جماعت متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے مرکز نائن زیرو پر چھاپہ مارا تھا جس میں متعدد افراد کو مبینہ طور پر سزا یافتہ ہونے پر گرفتار کیا گیا، ان میں کراچی کے مقتول صحافی ولی خان بابر کا قاتل فیصل موٹا بھی شامل تھا، نائن زیرو سے نیٹو کا اسلحہ برآمد کرنے کا بھی دعویٰ کیا گیا، لیکن اُس کے بعد اس اسلحے کے حوالے سے رینجرز کی جانب سے کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی۔

بعد ازاں رینجرز نے سندھ کی حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے اہم رہنماؤں کے خلاف مختلف جرائم میں ملوث ہونے کے الزامات پر ایکشن لیا.

7 اگست 2015 کو کور کمانڈر کراچی نوید مختار نے کہا تھا کہ کراچی آپریشن غیر سیاسی اور بلاامتیاز ہے، ان کے اس بیان کے 3 ہفتے بعد 26 اگست کو رینجرز کی جانب سے سب سے بڑی کارروائی سامنے آئی تھی، جب سابق وفاقی وزیر اور آصف علی زرداری کے قریبی دوست ڈاکٹر عاصم حسین کو گرفتار کیا گیا تھا، اُن پر دہشت گردوں کی مالی معاونت، جرائم پیشہ افراد کے اپنے ہسپتال میں علاج کے ساتھ ساتھ کرپشن کے الزامات بھی لگائے گئے، تاحال ڈاکٹر عاصم حسین زیر حراست ہیں اور ان پر مقدمات عدالتوں میں چلائے جا رہے ہیں۔

ویڈیو دیکھیں : عزیر بلوچ کے سنسنی خیز انکشافات

حالیہ دنوں میں سب سے بڑی کارروائی جو رینجرز کی جانب سے دیکھنے میں آئی، وہ لیاری گینگ وار کے اہم کردار عزیر جان بلوچ کی گرفتاری ہے، گزشتہ ہفتے گرفتار ہونے والے عزیر بلوچ 90روزہ ریمانڈ پر رینجرز کی تحویل میں ہیں اور امکانات ہیں کہ وہ صوبائی حکمران جماعت کے مختلف افراد کے جرائم میں ملوث ہونے کے حوالے سے اہم انکشافات کرسکتے ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Israr Muhammad Khan Yousafzai of Shewa Feb 04, 2016 11:35pm
اگر اپریشن غیر سیاسی ھے تو درست ھے غیر سیاسی ھوگی اور ھونا بھی چاہئے کور کمانڈر صاحب کو وضاحت کرنے کی کیا ضرورت تھی اگر آپریشن پر کسی پارٹی کو اعتراض ھے یا کوئی خدشات ھیں تو اسکی وضاحت وزارت داخلہ کی زمہ داری ھے کور کمانڈر کی نہیں موجودہ اپریشن میں بیٹ سے نشیب و فراز ائے ھیں جسکا زکر ڈان کے خبر میں تفصیل سے ھوا ھے جو اپریشن پر خدشات پیدا کرنے کیلئے کافی ھیں مگر اسکے باوجو ھم چاہتے ھیں کہ کراچی میں آمن ھو اور یہ توقّع رکھتے ھیں کہ اپریشن غیر سیاسی ھو جائے