بدین: ضلع بدین کی ایک مقامی عدالت نے 10 سالہ ذہنی معذور بچی سے ریپ کا الزام ثابت ہونے پر ایک شخص کو 10 سال قید کی سزا سنا دی.

استغاثہ کے مطابق اللہ بخش شیخ نے 6 ماہ قبل تحصیل ماتلی میں ایک 10 سالہ بچی کو اغواء کیا اور اسے ریپ اور تشدد کا نشانہ بنایا.

بدین کی سیشن عدالت میں دلائل سننے کے بعد ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج رحمت اللہ موریو نے اللہ بخش شیخ کو 10 سال قید بامشقت اور متاثرین کو 20 ہزار روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا.

جس کے بعد مجرم اللہ بخش کو سینٹرل جیل حیدرآباد بھیج دیا گیا.

پاکستان میں ریپ کے مقدمات چلانا کافی مشکل تصور کیے جاتے ہیں، اپریل 2011 میں بھی سپریم کورٹ نے مختاراں مائی ریپ کیس کے سلسلے میں سزائے موت پانے والے 5 افراد کی بریت کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا.

مختاراں مائی کو 2002 میں پنچایت کے فیصلے پر اُس وقت اجتماعی طور پر ریپ کا نشانہ بنایا گیا تھا، جب ان کے بھائی (جو اس وقت صرف 12 سال کے تھے) پر مخالف قبیلے کی ایک خاتون کے ساتھ تعلقات کا الزام عائد کیا گیا تھا.

مقامی عدالت کی جانب سے واقعے میں ملوث 6 افراد کو پھانسی کی سزا سنائی گئی تاہم سپریم کورٹ نے مارچ 2005 میں 5 افراد کو بری جبکہ مرکزی ملزم عبدالخالق کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا تھا.


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

sadia Feb 11, 2016 07:52pm
Rape case me phansi sazae mout honi chayie tak koi ye ganda kam na kar sake