وزیراعظم شہباز شریف عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس میں شرکت کے بعد وطن واپسی کے لیے روانہ ہوگئے۔

سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کے مطابق شہباز شریف عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس میں شرکت کے بعد وطن واپس روانہ ہوگئے۔

وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ریاض کے رائل ایئر پورٹ ٹرمینل پر سعودی عرب کے اعلیٰ حکام، پاکستان میں تعینات سعودی سفیر، سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر اور دیگر سفارتی عملے نے وزیراعظم محمد شہباز شریف کو رخصت کیا۔

عالمی اقتصادی فورم کے موقع پر وزیراعظم نے سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان آل سعود ، امیر کویت شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح ، ملائشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم،سعودی وزرا سے ملاقاتیں کیں۔

وزیراعظم کا یہ دورہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاشی تعلقات کے حوالے سے بھی انتہائی اہمیت کا حامل تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے محمد شہباز شریف نے کہا تھا کہ فلسطین میں قیام امن بہت ضروری ہے، غزہ میں امن کے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے کہا تھا کہ غزہ میں مستقل امن قائم کیے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہو سکتا، وزیراعظم کی غزہ کے حوالے سے بات پر عالمی اقتصادی فورم کا ہال تالیوں سے گونج اٹھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ یوکرین جنگ کی وجہ سے عالمی سطح پر اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، عالمی منڈی میں مہنگائی کی وجہ سے ترقی پذیر ممالک متاثر ہوئے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا تھا کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی جیسے چیلنج کا سامنا ہے، موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان شدید متاثر ہوا ہے، موسمیاتی تبدیلیوں میں پاکستان کا کوئی کردار نہیں ہے، موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے 2022 میں پاکستان میں سیلاب آیا اور پاکستان کی معیشت کو شدید نقصان پہنچا، پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہونے والے ممالک میں سرفہرست ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں