سزا یافتہ انگلش کرکٹر کو کھیلنے کی اجازت

ویسٹ فیلڈ نے دنیش کنیریا پر میچ فکسنگ کے لیے اکسانے کا الزام عائد کیا تھا—فوٹو: اے ایف پی
ویسٹ فیلڈ نے دنیش کنیریا پر میچ فکسنگ کے لیے اکسانے کا الزام عائد کیا تھا—فوٹو: اے ایف پی

لندن: انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے پاکستانی لیگ اسپنر دانش کنیریا پر الزام لگانے والے اسپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ فاسٹ باؤلر مارون ویسٹ فیلڈ سے خصوصی تعاون کرتے ہوئے پابندی ختم ہونے سے ایک سال قبل ہی پروفشنل کرکٹ کھیلنے کی اجازت دے دی۔

ویسٹ فیلڈ کو ڈرہم کے خلاف 2009 میں ایک میچ میں 6 ہزار پاؤنڈ کے عوض ایک اوور میں 12 سے زیادہ رنز دینے کے اعتراف پر 2012 میں 8 ہفتے قید اور 5 سال پابندی کی سزا دی گئی تھی۔

فاسٹ باؤلر ویسٹ فیلڈ نے دعویٰ کیا تھا کہ انھیں پاکستانی لیگ اسپنر دانش کنیریا نے '18 سال کی عمر سے فکسنگ کے لیے اکسایا' تھا جس کی تفتیش کبھی بھی نہیں کی گئی لیکن ای سی بی نے کنیریا پر تاحیات پابندی لگادی تھی۔

تازہ صورت حال پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے دانش کنیریا نے ڈان کو بتایا کہ ای سی بی نے جس طرح ویسٹ فیلڈ سے برتاؤ کیا ہے وہ ان کے ساتھ روا رکھے گئے رویے کے متعصبانہ ہونے کی شہادت ہے۔

کنیریا نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "یہ میرے ساتھ روا رکھے گئے تعصبانہ رویے کی واضح شکل ہے اور حیران کن طور پر ایک ایسے آدمی کو جس نے اپنے جرم کا اعتراف کیا اس کے لیے لچک دکھائی گئی جبکہ میرے نقطہ نظر کو مسلسل نظرانداز کیا گیا"۔

"میں ابھی بھی حیران ہوں کہ کیسے ایک آدمی کو جس نے اسپاٹ فکسنگ کا اعتراف کیا تھا اس کو کرکٹ کھیلنے کی اجازت دی گئی جبکہ مجھے کسی ثبوت کے بغیر محض ایک شخص کے دیے گئے بیان پر تاحیات پابندی کا سامنا ہے"۔

کنیریا نے گزشتہ ماہ ایک انٹرویو میں دعویٰ کیا تھا کہ ان پر لگائے گئے الزامات کے خلاف انھیں شہادتیں پیش کرنے کا موقع نہیں دیا گیا اور ای سی بی نے صرف ویسٹ فیلڈ کو بچانے کے لیے مجھے قربانی کا بکرا بنایا ۔

پاکستان ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے کامیاب اسپنر کا کہنا تھا کہ اس تمام صورت حال سے نمٹنے کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ نے ان سے کوئی تعاون نہیں کیا لیکن کنیریا بدستور حیران تھے کہ جس آدمی نے ان پر الزام لگایا اور اپنے جرم کا اعتراف کیا وہ زندگی کا نیا سفر شروع کرنے جارہا ہے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق27 سالہ ویسٹ فیلڈ 2014 سے ایسکس کلب کی ایک ٹیم فرنٹن کی نمائندگی کررہے ہیں۔

ای سی بی نے اب ویسٹ فیلڈ کو خصوصی تعاون کرتے ہوئے کاونٹی کی دوسرے درجے کی ٹیموں یا ایک سال تک چھوٹے کلبوں کی نمائندگی کی اجازت دی ہے۔

انھیں تاحال پابندی کا آخری سال مکمل ہونے تک فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔

ویسٹ فیلڈ کا کہنا تھا کہ” میں چھوٹے کلبوں اور چھوٹی ٹیموں کی جانب سے کھیلنے کے لیے بہت خوش ہوں اگر کوئی مجھے کھیلنے کا موقع دے”۔

ای سی بی نے پروفیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام چلنے والے اینٹی کرپشن پروگرام سے تعاون کی یقین دہانی پر ان کی کلب کرکٹ کی سزا میں دو سال کی کمی کردی تھی۔

’ویسٹ فیلڈ کا کہنا تھا کہ "میں کچھ ٹھیک نہیں تھا، میرا جسم تھکا ہوا ہے جو پہلے ایسا نہیں تھا لیکن میں سخت ٹریننگ کررہا ہوں اور اپنی فٹنس دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کررہا ہوں، میں اس سیزن میں رنز کرنے اور وکٹوں کے حصول کی کوشش کروں گا'۔

انھوں نے اعتراف کیا کہ "میں نے غلط کام کیا تھا، اب میں اس کو ٹھیک کرنے کی کوشش کررہا ہوں اور میں کرکٹ میں واپسی پر خوش ہوں"۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں