کراچی : پاکستان ائیر ویز کے نام سے ایک نئی کمپنی کی رجسٹریشن کی گئی جو کہ پاکستان انٹر نیشنل ائیر لائن (پی آئی اے) کا ذیلی ادارہ ہوگی۔

اس بات کا اعلان پی آئی اے کے ترجمان کی جانب سے ایک پریس ریلیز میں کیا گیا۔

جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس اقدام سے پی آئی اے کی سروس اور تاثر میں بہتری آئے گی۔

گذشتہ ہفتے سیکریٹری پرائیویٹائزیشن کمیشن احمد نواز سکھیرا نے تصدیق کی تھی کہ حکومت پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کی نجکاری کے حوالے سے اب آگے بڑھنا چاہتی ہے۔

احمد نواز سکھیرا نے بتایا تھا کہ ابھی یہ تجویز زیر غور کہ پی آئی اے کے معاملات کو دو حصوں میں تقسیم کیا جائے جس میں بنیادی کام یعنی فلائیٹ آپریشنز، لینڈنگ، ہنڈلنگ، کچن، ٹریننگ اور تعلیم، انجینئرنگ اور صحت کی سہولیات کے معاملات اسٹریٹجک پارٹنر کے سپرد کیے جائیں جبکہ دوسرا معاملہ یعنی پی آئی اے کی اراضی، ہوٹل اور اس طرح کے دیگر کام اسٹریٹجک پارٹنر کے حوالے نہیں کیے جائیں گے۔

حزب اختلاف کی جانب سے حکومتی اقدام کی شدید مخالفت کی گئی تھی جبکہ فروری کے آغاز میں ادارے کے ملازمین کی جانب پیش کیے گئے 4 نکات کا ایجنڈا حکومت کی طرف سے مسترد ہونے پر احتجاج بھی کیا گیا تھا، احتجاج کرنے والے ملازمین کی تنظیم جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے بھی پرائیویٹائزیشن کی مخالفت کی تھی۔

ملازمین نے 9 فروری کو احتجاج ختم کیا تھا اس وقت ملازمین کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے سربراہ سہیل بلوچ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ایک مثبت پیغام کے بعد احتجاج ختم کیا جا رہا ہے ، تمام ملازمین بھر پور انداز سے اب دوبارہ کام شروع کریں گے جبکہ پی آئی اے کا فلائیٹ آپریشن متاثر نہیں کیا جائے گا۔

یہ خبر 21 فروری 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

solani Feb 22, 2016 07:56am
Airline ka koi bhi naam rakh lo, hamara sab se pehla farz (top grade service to customers), Musafiro ko taklif bilkul nahi honi chahie. Dusra (attitude with customers) kisi bhi halat me hostess kay mu per hamesha khushi nazar ani chahie, sabar or tahamul se kam lena bahot zaruri hai. Agar log hostess ko tang kare to vo bhi has has ke pi jao. Phir ja ker airline mashur hoti hai.