کیا آپ ایک نیا اسمارٹ لینا چاہتے ہیں مگر اپنی آمدنی یا بچت سے آئی فون یا سام سنگ کا خرچہ برداشت نہیں کرسکتے؟ تو آپ کو ایسے فون کی تلاش کرنی چاہیے جو سستا، دیکھنے میں اچھا ہو اور بہترین فچرز رکھنے کے ساتھ ساتھ وزن میں ہلکا ہو۔

چند ماہ قبل ٹیلی نار نے اسمارٹ منی کے نام سے ایک اینڈرائیڈ بجٹ اسمارٹ فون متعارف کرایا تھا جس میں تھری جی کی سہولت موجود تھی جو کہ سابقہ ماڈلز کے مقابلے میں کافی بہتر تو تھا مگر اصل سوال یہ ہے کہ کیا اسمارٹ منی پرکشش، روزمرہ استعمال کے بہتر اور قابل استطاعت ڈیوائس ہے یا نہیں؟

پہلا تاثر

اس کی پیکجنگ اچھی ہے اور فون دیکھنے میں بھی مناسب نظر آتا ہے، لگ بھگ ہمارے جن دوستوں نے بھی اسے دیکھا وہ متاثر ہوئے۔

یہ سائز میں چھوٹا اور اس کی قیمت صرف 4490 روپے ہے۔ ٹیلی نار صارفین کو اولین چھ ماہ کے لیے 3 جی بی مفت انٹرنیٹ اور 600 روپے کا اعزاز بیلنس بھی دیا جاتا ہے۔ یہ بجٹ دوست اسمارٹ فون کسی بھی موبائل فون نیٹ ورک پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔

اب اس کی اصل تفصیلات کی جانب آتے ہیں۔

پرانے خیالات کے صارفین کے لیے فون

دیگر ماڈلز کے مقابلے میں کم گنجائش جیسے 512 ایم بی ریم، 4 جی بی اسٹوریج اور 1.3 گیگا ہرٹز کواڈ کور پروسیسر وغیرہ جو بہت زیادہ متاثرکن فیچرز تو نہیں مگر اس رینج کے ایک انٹری لیول اسمارٹ فون کا موازنہ اعلیٰ یا درمیانی رینج کے اینڈرائیڈ فونز سے نہیں کیا جاسکتا۔

یہ ڈیوائس بنیادی طور پر ایسے صارفین کو کھینچنے کے لیے ڈیزائن کی گئی ہےجو بٹن والے انٹرفیس کو ترجیح اور تھری جی انٹرنیٹ کی طاقت کو کسی مہنگے چمکتے دمکتے ماڈل پر خرچ کیے بغیر استعمال کرنے کے خواہشمند ہیں۔

اس میں کچھ بھی پریمیئم نہیں

فون میں ایک فنگر پرنٹ میگنٹ ہے اور ہر جگہ پلاسٹک نظر آتا ہے مگر یہ ہاتھ سے پھسلتا نہیں۔ المونیم جیسی ریپنگ اس کے اطراف میں ہر جگہ موجود ہے جس کے باعث اسے ہاتھ میں لینے سے کچھ منفرد احساس ہوتا ہے۔ اس کا نام ' منی' اس پر جچتا ہے کیونکہ کوئی بھی صارف اس ہلکے وزن کے ہینڈ سیٹ کو اپنی ہتھیلی میں چھپا سکتا ہے۔

اس کا پاور بٹن سخت محسوس ہوتا ہے مگر یہ واضح نہیں یہ مسئلہ تمام فونز میں موجود ہے یا ان مخصوص سیٹس پر جنھیں ٹیسٹ کیا گیا۔ اسکرین کے اندر 3 نیوی گیشن ' ٹچ' بٹن ہیں۔ یوزر انٹرفیس اینڈرائیڈ کا ہے اور ٹیلی نار نے کلیکشن میں کچھ خوبصورت وال پیپرز کو رکھا ہوا ہے۔

'برائٹ کریں'

ساڑھے تین انچ کی اسکرین والے اس فون کا ڈسپلے اوسط درجے کا ہے، یہ اسکریچ ریزیزٹنس نہیں اور ٹچ ریسپانسز بھی اوسط درجے کے ہیں۔ فون کی برائٹنس میں اضافے سے رنگ خراب ہوجاتے ہیں جو کہ واقعی بہت برا ہے۔ عام ٹیوب لائٹ کی روشنی میں صارف کو اسکرین کو دیکھنے میں مشکل کا سامنا ہوتا ہے اور سورج کی روشنی میں پڑھنا اس سے بھی زیادہ مشکل ہوتا ہے۔ فون کی برائٹ نیس کنٹرول کرنے والے لائٹ سنسر کو فروخت سے قبل ایکٹیویٹ کیا جانا چاہئے۔

320x480 اسکرین ریزولوشن کم ہے جو کہ بجٹ فونز میں معمول کی بات ہے تاکہ بیٹری جلد ختم نہ ہوسکے۔ اسکرین پر چھوٹے ٹیکسٹ کو پڑھنا مشکل ہوتا ہے جبکہ ویڈیو مناسب حد تک شارپ نہیں ہوتیں۔

بجٹ فونز میں فیچرز کم ہونا قابل فہم ہے مگر انہیں تیار کرنے والوں کو یہ ذہن میں رکھنا چاہیے کہ دن کی روشنی میں اچھا نظر آنا ضروری ہے۔ گھر سے باہر اور خراب دن کی روشنی میں ہینڈ سیٹس کو استعمال کرنے والے صارفین کی اکثریت اس خامی کے نتیجے میں دور ہوسکتی ہے۔

اس کی کارکردگی آپ کی توقعات سے بہتر

اپنے نام کی طرح اسمارٹ منی چھوٹا اور اسمارٹ ہے۔ 1.3 گیگا ہرٹز کواڈ کور پروسیسر روزمرہ کے ٹاسک آسانی سے پورے کرتا ہے، درحقیقت یہ فون کچھ کام صارفین کی توقعات سے زیادہ بہتر انداز سے کرتا ہے۔

ملٹی ٹاسکنگ یا بیک وقت کئی اپلیکشنز کو بیک گراﺅنڈ پر متحرک کرنا سسٹم کو مشکل میں ڈال سکتا ہے مگر ٹیلی نار نے اس مسئلے کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹاسک کلر ایپ، ایپ سوئچنگ ڈرار میں رکھی ہے جو ایک کلک کی دوری پر ہوتی ہے۔

اس کی اسٹوریج زیادہ نظر نہیں آتی کیونکہ ڈیٹا کے لیے ڈھائی جی بی میموری ہی دستیاب ہے۔ صارفین مزید فائلز اور ایپس کے لیے ایک ایس ڈی کارڈ لگانا پڑے گا۔ فون میں دو سم کارڈز استعمال کیے جاسکتے ہیں اور دیگر کمپنیوں کے برعکس ٹیلی نار نے یہ ہینڈسیٹس ان لاک فراہم کیے ہیں۔

اسمارٹ منی میں سب سے زبردست چیز سافٹ ویئر اپ ڈیٹ آپشن سیٹنگز میں موجود ہونا ہے جس کا مطلب ہے کہ ٹیلی نار اپ ڈیٹس صارفین کو فراہم کرسکتی ہے۔

اوپیرا اور کروم دونوں اس میں موجود گنجائش کو دیکھتے ہوئے رواں انداز سے کام کرتے ہیں۔ کسی سسٹم کو ٹیسٹ کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہوتا ہے کہ اس میں موجود براﺅزر ویب سائٹس جیسے فیس بک کو کس طرح کھولتا ہے۔

اسمارٹ منی اس حوالے سے بہتر ہے، یوٹیوب اور آن لائن ویڈیوز وائی فائی کنکشن پر اچھی چلتی ہیں، اس کا واحد مسئلہ ڈسپلے کا سائز ہے۔

اس کے بیک پر نیچے 2 اسپیکر گرلز یہ تاثر دیتی ہیں کہ یہ اسٹیریو ساﺅنڈ یونٹ ہے مگر یہ دانشمندانہ ڈیزائن ہے، اس میں صرف ایک ہی اسپیکر ہے۔

ٹپ : محدود ریم اور اسٹوریج کو دیکھتے ہوئے ایک براﺅزر کو تلاش کریں جو آپ کی ضرورت کے لیے موزوں ہو اور اس کو ہی استعمال کریں۔

اسمارٹ منی کی 512 ایم ریم آپ کو ہر دستیاب گیم کھیلنے کا موقع نہیں دے گی مگر اس میں چند آپشنز ضرور موجود ہیں۔ کچھ فن گیمز بشمول بیڈلینڈ، ریسنگ فیور، ایم ایکس میلٹ ڈاﺅن، پنچ باکسنگ، سوئچ اینڈ ریم بوٹ اس کا حصہ ہیں۔

ٹیلی نار کی ایک فلیش لائٹ ایپ بھی ہے جبکہ معمول کی کمیونیکشن اور نیٹ ورکنگ ایپس بشمول کوئیک آفس بھی فون کا حصہ ہیں۔

ایڈویئر سے ہوشیار رہیں

بدقسمتی سے فون میں موجود کچھ ایپس ایڈوئیر کے ساتھ ہیں جو کہ اس پیکج کے حوالے سے بنیادی تشویش ہے۔

ایڈویئر عام طور پر نقصان دہ نہیں ہوتے مگر یہ ڈیوائس کی مجموعی کارکردگی پر اثرانداز ہوتے ہیں اور بہت زیادہ تکلیف دہ ہوتے ہیں۔ ایڈویئر اسپام نوٹیفکیشنز ارسال کرتے ہیں اور ٹاپ پر بار بار پاپ اپس دہراتے رہتے ہیں چاہے صارف کوئی بھی کام کررہا ہو، یا صارفین کو نقصان دہ ایپس انسٹال کرنے پر مجبور کرتے ہیں۔

چونکہ متاثرہ ایپس بنڈل کا حصہ ہے اس لیے صارفین کے لیے انہیں آسان سے ہٹانا ممکن نہیں۔ ٹیلی نار کو اس مسئلے کو دیکھتے ہوئے ایک اپ ڈیٹ پیش کرنی چاہئے۔

ٹپ : فلیش لائٹ اور فائل منیجنگ ایپس کو سیٹنگز میں سے ان انسٹال یا ڈس ایبل کردیں۔

نئے صارفین کے لیے ٹیلی نار اسمارٹ منی

نئے صارفین کے لیے ٹیلی نار نے انٹرنیٹ ٹیوٹر ایپ انسٹال کی ہے۔ یہ پہلی بار اسمارٹ فون استعمال کرنے والے صارفین کی رہنمائی ایک انٹرایکٹو ویڈیو کے ذریعے کرتی ہے جو اردو اور انگلش دونوں زبانوں میں دستیاب ہے۔ یہ ٹیوٹرل اچھا اقدام ہے مگر اس میں صرف بنیادی فنکشنز اور انٹرنیٹ براﺅزنگ کو ہی کور کیا گیا ہے۔

مثال کے طور پر گوگل پلے اسٹور پر سائن ان ہونا نئے صارفین کے لیے پیچیدہ عمل ہوتا ہے، ٹیلی نار کو اپنا ٹیلی نار ایپس اسٹور کو بھی اس میں شامل کرنا چاہئے۔ یہ ایپ لائبریری زیادہ بڑی تو نہیں مگر اس کے کچھ فوائد بھی ہیں :

ایک تو آسان ڈاﺅن لوڈ، لاگ ان یا سائن اپ ہونے کی ضرورت نہیں۔

دوسرا موبائل آپریٹر پیمنٹ آپشن پیڈ ایپس کے لیے موجود ہے، اگر آپ کو کسی ایپ کو خریدنا ہو تو آپ اپنے موبائل بیلنس کے ذریعے بھی اس کی ادائیگی کرسکتے ہیں۔

کیمرے پر سمجھوتا

اگرچہ انٹرنیٹ پر اس کے فیچرز میں بتایا گیا ہے کہ اس میں 2 میگا پکسلز کیمرہ ہے، مگر ہر ٹیسٹ سے 3.1 ایم پی کا عندیہ ملتا ہے۔ تاہم اس کے معیار پر سوالیہ نشان ہے، تیز روشنی میں بھی تصاویر کو بہتر دکھانے کے لیے کافی پراسیس کرنا پڑتا ہے مگر باریک تفصیلات ختم ہوجاتی ہیں۔ کم روشنی میں تصاویر کے پکسلز پھٹ جاتے ہیں۔

کیمرے سے ویڈیوز بھی بنائی جاسکتی ہیں جبکہ پینوراما اور ایچ ڈی آر کے آپشنز بھی ہیں، اسی طرح انگلیوں کی مدد سے زوم بھی کیا جاسکتا ہے مگر اس میں ٹچ ٹو فوکس موجود نہیں۔ صارفین معیار کے حوالے سے تو بہت زیادہ کی توقع نہیں کرسکتے مگر بیشتر صارفین کے لیے کیمرہ اپنا کام بخوبی کرتا ہے۔ اس کا فرنٹ کیمرہ 0.3 ایم پی کا ہے جو ریکارڈ بریکنگ سیلیفز تو نہیں لے سکتا ہے مگر ویڈیو چیٹ کے لیے ٹھیک ہے۔

بیٹری

گیمز کھیلنا، تھری جی کا استعمال، انٹرنیٹ پر براﺅزنگ، ویڈیوز دیکھنا اور بہت زیادہ طویل کال کرنا اس اسمارٹ فون کو گرم کرسکتا ہے۔

اس کی بیٹری کمپنی کی جانب سے فراہم کردہ چارجر کی مدد سے لگ بھگ ڈھائی گھنٹے میں سو فیصد چارج ہوتی ہے۔

بیٹری کتنے وقت تک چلتی ہے اس کا انحصار آپ کے استعمال پر ہے مگر معتدل استعمال میں یہ بیٹری دن بھر تو چل ہی جاتی ہے یعنی بہت زیادہ انٹرنیٹ یا گیمز کا استعمال نہ کرنے سے۔

آخری فیصلہ

ٹیلی نار منی ایسے صارفین کے لیے جانا پہچانا نہیں جو بہتر اینڈرائیڈ ڈیوائسز کا استعمال کرتے ہو یا کرچکے ہوں۔

یہ پہلی بار اسمارٹ فون خریدنے والوں یا بجٹ کے اندر زیادہ فنکشنز کی تلاش کرنے والوں کے لیے ہے، یہ صارفین منی کی کارکردگی سے مایوس نہیں ہوں گے اگرچہ کیمرہ ہوسکتا ہے انہیں پسند نہ آئے۔ خاص طور پر اس صورت میں جب حریف کمپنیوں کے پاس 3.2 ایم پی کا بہتر کیمرہ دستیاب ہو۔

اسمارٹ منی ایک اچھی، کم قیمت ڈیوائس ہے جس سے کوئی اسمارٹ فون ٹیکنالوجی، موبائل انٹرنیٹ اور سوشل نیٹ ورکنگ کو سیکھ یا سمجھ سکتا ہے، جس کے بعد وہ بڑے ہینڈ سیٹس سے اسے اپ گریڈ کرسکتا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں