نئی دہلی: ہندوستان نے سیاچن گلیشیئر سے اپنی فوج کے انخلاء کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ہندوستان نے اسے چھوڑا تو اس اہم اسٹریٹیجک علاقے پر پاکستان قابض ہوسکتا ہے۔

ہندوستان کے وزیر دفاع منوہر پاریکر نے ہندوستانی پارلیمنٹ لوک سبھا میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ سیاچن کو چھوڑنے سے سیکڑوں زندگیوں کا نقصان ہوگا۔

سیاچن گلیشیئر پر حال میں ہی برفانی تودہ گرنے سے ہلاک ہونے والے 10 ہندوستانی فوجیوں کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں منوہر پاریکر کا کہنا تھا کہ 'مجھے معلوم ہے کہ ہمیں قیمت ادا کرنی پڑے گی اور میں اپنے فوجیوں کو سیلوٹ پیش کرتا ہوں، لیکن ہمیں اس پوزیشن کو برقرار رکھنا ہے اور مذکورہ پوزیشن اسٹریٹیجک حوالوں سے بہت اہم ہے'۔

'میرا نہیں خیال کہ اس ایوان میں موجود کوئی بھی شخص پاکستان کے الفاظ سے متاثر ہوگا۔ اگر ہم نے جگہ خالی کردی، دشمن اس پر قابض ہوجائے گا اور انھیں اسٹریٹیجک فوائد حاصل ہوجائیں گے۔ ایسی صورت میں ہمیں متعدد جانیں گوانا پڑیں گی، جیسا کہ 1984 کے تنازع میں ہوچکا ہے'۔

خیال رہے کہ ہندوستان کے قبضے میں سیاچن گلیشیئر کا سب سے بلند حصہ ہے جس کی بلندی 23،000 فٹ ہے۔ رواں سال 3 فروری کو ایک برفانی تودے نے ہندوستانی کی فوجی پوسٹ کو نقصان پہنچایا تھا، جس کے نیچے دب کر 10 فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔

ہندوستانی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ 'گزشتہ 32 سالوں میں سیاچن گلیشیئر پر 915 افراد ہلاک ہوئے، اس طرح سالانہ 28 افراد ہلاک ہوئے، ان واقعات میں گزشتہ 10 سالوں میں کمی آئی ہے'۔

— بشکریہ ٹائمز آف انڈیا

یہ خبر 27 فروری 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی.


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں