مراقبہ بلڈشوگر لیول کے لیے بہترین

اپ ڈیٹ 02 مارچ 2016
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی — کریٹیو کامنز فوٹو
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی — کریٹیو کامنز فوٹو

عام طور پر کہا جاتا ہے کہ مراقبہ کرنے کی عادت ذہنی تناﺅ پر قابو پانے میں مدد دیتی ہے مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ اس کے ذریعے بلڈ شوگر لیول کو بھی معمول پر رکھا جاسکتا ہے؟

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔

براﺅن یونیورسٹی کی تحقیق میں مراقبے اور جسم میں گلوکوز سمیت بلڈ شوگر کی صحت مند سطح کے درمیان ایک تعلق کو دریافت کیا گیا ہے۔

جیسا آپ کو معلوم ہوگا کہ بلڈ شوگر لیول کے ذریعے کسی فرد کے اندر ذیابیطس ٹائپ ٹو اور دیگر میٹابولک امراض کے خطرے کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

محققین نے مراقبے پر سامنے آنے والی پرانی تحقیقی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ یہ عادت لوگوں کے اندر موٹاپے کا خطرہ کم کرتی ہے اور خود پر کنٹرول کی صلاحیت دیتی ہے۔

تحقیق کے دوران محققین نے 399 افراد کا جائزہ لیا اور معلوم ہوا کہ مراقبے کے عادی افراد میں گلوکوز لیول کم دیکھا گیا اور یہ ذیابیطس سے بچاﺅ کی علامت ہے۔

تاہم محققین کے مطابق ابھی مراقبے اور ذیابیطس کے حوالے سے کچھ کہنا قبل از وقت ہے کیونکہ ہم نے زیادہ توجہ بلڈ شوگر پر دی ہے۔

یہ تحقیق طبی جریدے امریکن جرنل آف ہیلتھ بی ہیوئیر میں شائع ہوئی۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں