شبقدر خود کش حملہ: دہشت گردی کا مقدمہ درج

اپ ڈیٹ 08 مارچ 2016
شبقدر حملے کا مقدمہ محکمہ انسداد دہشت گردی مردان ریجن میں درج کیا گیا— فوٹو : اے پی
شبقدر حملے کا مقدمہ محکمہ انسداد دہشت گردی مردان ریجن میں درج کیا گیا— فوٹو : اے پی

پشاور: صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع چارسدہ کی تحصیل شبقدر کے سیشن کورٹ میں ہونے والے خودکش حملے کا مقدمہ محکمہ انسداد دہشت گردی مردان ریجن میں درج کر لیا گیا۔

حملے کی ذمہ داری جماعت الاحرار نے قبول کی تھی — فوٹو : اے پی
حملے کی ذمہ داری جماعت الاحرار نے قبول کی تھی — فوٹو : اے پی

ڈان نیوز کے مطابق ایس ایچ او تھانہ شبقدر علی جان کی مدعیت میں درج کی گئی ایف آئی آر میں قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

گذشتہ روز ہونے والے دھماکے میں 17 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہوئے تھے۔

حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے علیحدگی اختیار کرنے والے گروپ جماعت الاحرار نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : چارسدہ کی سیشن کورٹ میں خودکش حملہ، 17 ہلاک
مقدمہ مردان ریجن میں درج کیا گیا ہے
مقدمہ مردان ریجن میں درج کیا گیا ہے

دھماکے میں زخمی ہونے والے 12 افراد لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے مختلف وارڈز میں زیرِ علاج ہیں، جن میں سے 5 کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

دوسری جانب پاکستان بار کونسل کی کال پر خیبر پختونخوا سمیت ملک بھر میں وکلاء نے احتجاج کیا۔

شبقدرخود کش دھماکے کے خلاف ملک بھرمیں وکلاء عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے جس سے مقدمات کی سماعت متاثر ہوئی۔ پشاور، کراچی، لاہور، اسلام آباد اور کوئٹہ سمیت دیگر شہروں میں وکلاء نے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا، جس کے باعث عدالتوں میں سناٹارہا اور لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

خودکش حملے کے دوسرے روز چارسدہ اور شبقدر کی فضاء سوگوار ہے جبکہ ضلع بھر کے تجارتی مراکز بھی بند ہیں۔

واضح رہے رواں برس چارسدہ میں یہ دہشت گردی کا دوسرا بڑا واقعہ ہے، اس سے قبل جنوری میں چارسدہ کی باچا خان یونیورسٹی پر 4 دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا جس میں 21 افراد ہلاک ہو گئے تھے، تاہم پولیس نے تمام حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا تھا جبکہ سیکیورٹی فورسز نے حملے میں ملوث تمام سہولت کار بھی گرفتار کر لیے تھے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں