شکارپور: ضلع گھڑی یٰسین میں مسلح افراد نے خواتین کی 3 رکنی پولیو ٹیم پر فائرنگ کرکے انھیں زخمی کردیا۔

مذکورہ پولیو ٹیم ملک میں جاری 4 روزہ انسداد پولیو مہم کا حصہ تھی۔

پولیو ٹیم کی دو خواتین گولی لگنے کے باعث زخمی ہوئیں جبکہ ایک جان بچانے کی کوشش میں بھاگتے ہوئے زخمی ہوئی، زخمی ورکرز کو طبی امداد کیلئے گھڑی یٰسین ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

خیال رہے کہ جنگل میں گھات لگائے ہوئے مسلح افراد نے یہاں سے گزرنے والی انسداد پولیو ٹیم پر حملہ کیا، مذکورہ ٹیم کو پولیس سیکیورٹی فراہم نہیں کی گئی تھی جو کہ انسداد پولیو مہم کے دوران معیاری طریقہ کار ہے۔

خواتین ہیلتھ ورکرز ایسوسی ایشن کی سربراہ بشرا آرائین نے ضلع شکار پور میں جاری پولیو مہم کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے، انھوں ںے پولیو ورکرز کو پولیس سیکیورٹی فراہم کرنے پر زور دیا۔

یاد رہے کہ انسداد پولیو مہم کے بائیکاٹ کے دورانیہ کے حوالے سے نہیں بتایا گیا جبکہ پہلے ہی 4 زورہ مہم کے 3 روز گزر چکے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان دنیا میں دو ایسے ممالک ہیں جو ایک دوسری میں پولیو وائرس کے پھیلاؤ کا باعث ہیں جس کی وجہ ان کے درمیان طویل 2500 کلومیٹر کی سرحدی شراکت داری ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان میں داخل ہوتے ہوئے انسداد پولیو ویکسن دی جاتی ہے لیکن پاکستان میں 16 لاکھ سے زائد افغان مہاجر موجود ہیں اور ان کی اکثریت غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرتی ہے جس کے باعث یہ ممکن نہیں کہ ان کو سرحد پر ویکسین فراہم کی جاسکے۔

پاکستان میں پولیو ورکرز کو ماضی میں کئی بار ٹارگٹ کیا جاتا رہا ہے جس میں کئی پولیو ورکرز ہلاک اور زخمی ہوچکے ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

ahmaq Mar 16, 2016 06:00pm
ALL OVER THE WORLD EXCEPT PAKISTAN, PEOPLE COME TO HEALTH CARE CENTRES FOR VACCINATION