' پاکستان کا دشمن صرف ہندوستان ہے'

25 مارچ 2016
23 مارچ 2016 کی فوجی پریڈ میں شاہین تھری میزائل — رائٹرز فوٹو
23 مارچ 2016 کی فوجی پریڈ میں شاہین تھری میزائل — رائٹرز فوٹو

اسلام آباد : نیشنل کمانڈ اتھارٹی کے مشیر لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ خالد قدوائی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان جنگ کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں کیونکہ دونوں ممالک کے پاس جوہری ہتھیار موجود ہیں۔

انسٹیٹوٹ آف اسٹرٹیجک اسٹڈیز میں 'جوہری سیکیورٹی کے لیے پاکستان کا کردار' موضوع پر کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ' پاکستان کا دشمن صرف ہندوستان ہے اور ہمارا جوہری پروگرام ہندوستانی جارحیت سے نمٹنے کے لیے ہے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ ' دونوں ممالک کے درمیان جوہری ہتھیاروں کی موجودگی کے باعث جنگ کا امکان بہت کم ہے ، جنگ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان موجود تنازعات کو حل کرنے کا کوئی آپشن نہیں، لہذا سفارتی اور سیاسی حکمت عملی کو ترجیح دی جانی چاہئے'۔

ہاورڈ کینیڈی اسکول کی حالیہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے جنرل ریٹائرڈ خالد قدوائی نے اسے بے بنیاد قرار دیا اور واضح کیا کہ کوئی بھی پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کو چرا نہیں سکتا۔

اس رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کی جوہری ہتھیاروں کی جانب پیشرفت سے ان کی چوری کا خطرہ بھی بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔

مزید پڑھیں : 'پاکستانی جوہری ہتھیاروں کی سیکیورٹی ہندوستان سے بہتر'

نیشنل کمانڈ اتھارٹی کے مشیر نے کہا کہ پاکستان نے اپنے جوہری ہتھیاروں کی سیکیورٹی اور تحفظ کے لیے مضبوط کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کو تشکیل دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے میزائل اور جوہری پروگرام پر معذرت خواہ نہیں اور اسے کسی صورت ختم نہیں کیا جائے گا۔

لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ خالد قدوائی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دفاع کے لیے جوہری پروگرام کو جاری رکھا جائے گا۔

ہندوستان کے نیوکلیئر سپلائر گروپ (این ایس جی) تک رسائی پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دوست این ایس جی میں موجود ہیں اور اپنے اسٹرٹیجک مفادات کے تحفظ کے لیے سفارتی سطح پر تمام اقدامات کیے جائیں گے۔

خالد قدوائی نے پاکستان کے جوہری اور میزائل پروگرام کی قیادت پندرہ سال تک کی۔ اب وہ نیشنل کمانڈ اتھارٹی کے مشیر کی حیثیت سے کام کررہے ہیں، یہ اعلیٰ سول اور فوجی قائدین کی ایک کمیٹی ہے جو ملکی جوہری ہتھیاروں کی پالیسی کو طے کرتی ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں