اسلام آباد : عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے 502 ملین ڈالرز قرضے کی قسط جاری کرنے کی منظوری دے دی۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جمعے کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف بورڈ کا اجلاس واشنگٹن میں ہوا جس میں پاکستان کے لیے بیل آﺅٹ پیکج کی 10 ویں نظرثانی رپورٹ کا جائزہ لیا گیا اور پاکستان کے لیے قرضے کی نئی قسط جاری کرنے کی منظوری دی گئی۔

یہ بات یاد رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 10 ویں جائزے کے لیے بات چیت کے انعقاد فروری کے پہلے ہفتے میں ہوا تھا۔

آئی ایم ایف نے مالی سال 2015-16 کی دوسری سہ ماہی میں حکومت کی ' مضبوط کارکردگی' کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ 'اقتصادی سرگرمیوں میں بہتری' آرہی ہے۔

آئی ایف ایف کے مطابق ' کپاس کی کم پیداوار، برآمدات میں کمی اور دیگر بیرونی چیلنجز' شرح نمو میں بہتری کے حوالے سے خطرہ ہیں۔

خام تیل کی قیمتوں میں کمی، بجلی کی سپلائی میں منصوبے کے مطابق بہتری اور پاک۔ چین اقتصادی راہداری کے لیے سرمایہ کاری، تعمیراتی اور کریڈٹ گروتھ میں تیزی جی ڈی پی کی شرح نمو میں اضافے کی پیشگوئی کا باعث بنے ہیں۔

آئی ایم ایف کے مطابق بنیادی ترجیح مزید ٹھوس پیشرفت اور طویل المعیاد بنیادوں پر معیشت کو مضبوط بنانا ہونی چاہئے۔

502 ملین ڈالرز کی نئی قسط ملنے کے بعد بھی آئی ایف ایم کو تین سال قبل منظور کیے گئے 6.7 ارب ڈالرز کے قرضے میں سے مزید 1.1 ارب ڈالرز جاری کرنا ہوں گے۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف کے فیصلے کا خیرم مقدم کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اقتصادی اصلاحات کا جو عمل شروع کیا ہے اس سے ملک کو معاشی استحکام ملا ہے اور اب اقتصادی ترقی کی جانب سفر شروع ہوگیا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں