چنائے کاخواب:خواتین ٹیم پاکستانی شائقین کیلئے امید

اپ ڈیٹ 27 مارچ 2016
جیت کی صورت میں پاکستانی ٹیم پہلی بار ٹی ٹوئنٹی کے سیمی فائنل میں پہنچ سکتی ہے — فائل فوٹو : اے پی
جیت کی صورت میں پاکستانی ٹیم پہلی بار ٹی ٹوئنٹی کے سیمی فائنل میں پہنچ سکتی ہے — فائل فوٹو : اے پی

موہالی: خواتین کے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں کبھی بھی کسی دو میچوں میں مداحوں نے آج سے قبل اس قدر دلچسپی نہیں دکھائی ہو گی۔

اتوار کے روز چنئی میں پاکستان کی خواتین ٹیم کا مقابلہ انگلینڈ جبکہ موہالی میں ویسٹ انڈیز کی خواتین ٹیم ہندوستان سے مد مقابل ہو رہی ہے۔

یہ دونوں میچ تمام متعلقہ حلقوں کے لیے محض گروپ میچ نہیں ہیں، ان چاروں ٹیموں میں سے ابھی تک کوئی بھی سیمی فائنل میں جگہ نہیں بنا سکی ہے، اور آج جیتنے کی صورت میں حتمی چار ٹیموں میں ثناء میر کی ٹیم کی جگہ یقینی ہو جائےگی، جبکہ وہ ٹائٹل میچ سے مزید ایک قدم قریب بھی ہو جائیں گی۔

انگلینڈ 6 پوائنٹس کے ساتھ اپنے گروپ میں سر فہرست ہے جبکہ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے 4،4 پوائنٹس ہیں، ہندوستان کی ٹیم ایک فتح کے ساتھ اب تک صرف 2 پوائنٹس حاصل کر سکی ہے، ہندوستان کو اگلے مرحلے تک رسائی کیلئے صرف ویسٹ انڈیز کو ہی شکست نہیں دینی بلکہ ساتھ ساتھ یہ بھی چاہے گی کہ پاکستان کی پوزیشن مزید غیر مستحکم ہو۔

اتوار کا منظر نامہ

اگر اتوار کے روز انگلینڈ کو فتح حاصل ہو جائے، تو یہ ٹی ٹوئنٹی میچوں میں ان کی 70ویں کامیابی ہوگی جبکہ پاکستان کے لیے 30ویں فتح اپنے نام کرنے کا موقع ہے۔

ویسٹ انڈیز اور میزبان ہندوستان کے درمیان اس فارمیٹ کا یہ 10واں میچ ہوگا، ہندوستان کی خواتین ٹیم کو 5 میچوں میں کامیابی کی وجہ سے برتری حاصل ہے البتہ ویسٹ انڈیز کو 4 میچوں میں فتح ملی۔

لیکن اس کے ساتھ ایک اور پہلو بھی ہے، ویسٹ انڈیز کے خلاف 5 کامیابیاں ہندوستان کے لیے ایک بونس پوائنٹ ہے، لیکن میزبان ٹیم اس ٹورنامنٹ میں ہوم گراؤنڈ میں بھی ایک کے بعد ایک شکست سے دوچار ہوئی ہے جس میں سے ایک میچ پاکستان کے خلاف بھی وہ ہار چکی ہیں، اس لیے ہندوستان کی خواتین ٹیم کا آج محتاط نظر آنے کا امکان ہے۔

پاکستان کے مدمقابل انگلینڈ 2009 میں خواتین کا پہلا ورلڈ ٹی ٹوئنٹی جیت چکی ہے جبکہ گزشتہ دونوں ایڈیشنز میں آسٹریلیا کے مد مقابل رہ کر رنر-اپ رہی ہے۔

انگلینڈ فیورٹ ہونے کے ساتھ ساتھ گروپ میں سرفہرست ہے جبکہ ویسٹ انڈیز دوسرے اور پاکستان تیسرے نمبر پر ہے۔

انگلینڈ کی کپتان کارلوٹ ایڈورڈز اس وقت بہت مطمئن نظر آئیں جب انہوں نے اپنے آخری میچ میں ہندوستان کی ٹیم کو شکست دی تھی، اس موقع پر انہوں نے کہا تھا کہ ہندوستان کو اسی کے ہوم گراؤنڈ پر شکست دینا بہت اچھا تھا۔

پاکستان کی امید

پاکستان کی ٹیم انگلینڈ کے کھیلے گئے ٹی ٹوئنٹی کے 6 میں سے 5 میچوں میں کامیابی حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی، البتہ آخری میچ میں پاکستان نے فتح حاصل کی تھی۔

دوسری جانب پاکستان کی ٹیم اس لیے بھی پر اعتماد ہے کیونکہ اس نے اپنے آخری میچ میں نئی دہلی میں بنگلہ دیش کے خلاف شاندار کامیابی حاصل کی تھی۔

بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو انعم امین اور اسمعویہ اقبال نے 2 ، 2 وکٹیں حاصل کی تھیں، جبکہ پاکستان نے بنگلہ دیش کو 113 رنز تک محدود رکھا تھا اور ان کی 9 وکٹیں گر گئی تھی، بنگلہ دیش کی جانب سے سب سے زیادہ 36 رنز فرزانہ حق بنا سکی تھیں۔

بنگلہ دیش کے خلاف کامیابی کے بعد پاکستان کی کپتان ثناء میر نے کہا تھا کہ گزشتہ کچھ میچ جس طرح ہم نے کھیلے ہیں مجھے اس پر فخر ہے۔

ثناء میر نے انگلینڈ کے خلاف بڑے میچ سے قبل میڈیا سے گفتگو سے اجتناب کیا کیوں کہ وہ اپنی تمام توجہ اس مقابلے پر رکھنا چاہتی تھیں اور کسی اور طرف متوجہ نہیں ہونا چاہتی تھیں۔

اب پورے ملک کی کرکٹ سے وابستہ توقعات کی امید کا مرکز خواتین کی کرکٹ ٹیم ہے، اسی لیے وہ اسی جانب توجہ دے رہی تھیں، اب دیکھنا یہ ہے کہ خواتین کی ٹیم کس قدر امیدوں پر پورا اترتی ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں