اسلام آباد: وفاقی اردو یونیورسٹی برائے فنون، سائنس اور ٹیکنالوجی میں مبینہ کرپشن کے 20 سے زائد کیسز وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اور قومی احتساب بیورو (نیب) کو تحقیقات کے لیے بھیج دیئے گئے۔

اردو یونیورسٹی کی ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس صدر ممنون حسین کی زیر صدارت ہوا، جس میں انہیں بتایا گیا کہ یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر اقبال کو مبینہ طور پر بدعنوانی میں ملوث ہونے پر عہدے سے ہٹایا گیا۔

ایڈوائزری کمیٹی کے سربراہ اور یونیورسٹی کے نائب چیئرمین جاوید اشرف حسین نے ادارے کی کارکردگی کے حوالے سے رپورٹ پیش کی۔

ہینڈ آؤٹ کے مطابق اشرف حسین کی سربراہی میں 3 رکنی ایڈوائزری کمیٹی، یونیورسٹی کے معاملات چلانے اور کرپشن روکنے کے لیے قائم کی گئی تھی، جبکہ وائس چانسلر کا عہدہ اب بھی خالی ہے۔

یونیورسٹی کے قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر سلیمان محمد نے اجلاس کے بعد ڈان کو بتایا کہ نیب اور ایف آئی اے کو جو کیسز سونپے گئے ہیں وہ جعلی ڈگریاں جاری کرنے، غیر قانونی بھرتیوں اور فنڈز میں خورد برد سے متعلق ہیں۔

یہ خبر 5 اپریل 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں