یروشلم: بس میں دھماکے سے 16 افراد زخمی

19 اپريل 2016
یروشلم میں مسافر بس پر ہونے والے بم حملے میں 16 افراد زخمی ہوگئے — فوٹو: اے ایف پی
یروشلم میں مسافر بس پر ہونے والے بم حملے میں 16 افراد زخمی ہوگئے — فوٹو: اے ایف پی

یروشلم: اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ یروشلم میں مسافر بس پر ہونے والے بم دھماکے میں 16 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق واقعے کے حوالے سے اسرائیلی حکام کی جانب سے متضاد دعوے کئے گئے ہیں تاہم اسرائیلی پولیس نے بتایا ہے کہ یروشلم میں بس پر ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں اس کے قریب موجود ایک بس اور ایک کار بھی متاثر ہوئی ہے۔

پولیس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ 'جائے وقوعہ کی ماہرانہ جانچ کے بعد پولیس نے واقعے کو بم دھماکا قرار دیا ہے، جو بس کے پیچھے حصے میں ہوا تھا اور اس کے نتیجے میں متعدد مسافر زخمی اور بس میں آگ بھڑک اُٹھی تھی'۔

پولیس نے واقعے میں مزید ایک بس اور کار کے متاثر ہونے کی تصدیق کی ہے۔

طبی امداد دینے والے حکام کا کہنا تھا کہ زخمی ہونے والے 16 افراد میں سے 2 کو شدید نوعیت کے زخم آئے ہیں۔

واضح رہے کہ ابتدائی طور پر حکام نے کہا تھا کہ زخمی ہونے والے مسافر متاثر ہونے والی دوسری بس میں سوار تھے تاہم بعد ازاں انھوں نے بیان تبدیل کردیا۔

یاد رہے کہ جس مقام پر بم دھماکا ہوا ہے یہاں کوئی اہم یا رہائشی عمارت موجود نہیں جبکہ یہاں پیدل چلنے والوں کی تعداد بھی انتہائی کم ہوتی ہے۔

گذشتہ سال اکتوبر سے فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جاری نئے تنازع میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے اب تک 201 فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ اسرائیلی حکام کا دعویٰ ہے کہ 28 اسرائیلی بھی مارے گئے ہیں۔

اس سے قبل یروشلم میں 2011 میں ہونے والے بم دھماکے میں ایک برطانوی سیاح ہلاک ہوگیا تھا۔

اس کے علاوہ 2013 میں تل ابیب میں خالی بس میں ہونے والے بم دھماکے کو اسرائیلی حکام نے دہشت گرد حملہ قرار دیا تھا۔

یہ بھی یاد رہے کہ 2000 سے 2005 کے دوران فلسطینیوں کی دوسری انتقاضہ تحریک کے دوران اسرائیل میں متعدد خود کش دھماکے ہوئے، جس میں سیکٹروں اسرائیلی ہلاک و زخمی ہوئے۔

مسجد اقصیٰ میں کیمرے لگانے کا منصوبہ ملتوی

اے ایف پی نے لبنان کی سرکاری ایجنسی پیٹرا کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ لبنانی وزیراعظم عبداللہ نصر کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی جانب سے اعتراض اٹھائے جانے پر انھوں نے مسجد اقصیٰ کی سیکیورٹی کے لیے کیمرے نہ لگانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'وہ بیشتر فلسطینیوں کی جانب سے اٹھائے جانے والے اعتراضات پر حیران ہوئے ہیں، تاہم وہ ان کے نقطہ نظر کا احترام کرتے ہیں'۔

یاد رہے کہ لبنان نے رواں سال 20 مارچ کو اعلان کیا تھا کہ وہ یروشلم میں قائم مسلمانوں کے اہم مذہبی مقام مسجد اقصیٰ میں اسرائیل کی خلاف ورزیوں پر نظر رکھنے کیلئے 55 سیکیورٹی کیمرے نصب کریں گے۔

یہاں یہ بات واضح رہے کہ فلسطینیوں کا دعویٰ ہے کہ اسرائیلی فورسز مسلمانوں کے اہم مذہبی مقام مسجد اقصیٰ میں حملوں میں ملوث ہے جبکہ اکثر نمازیوں کے مسجد میں داخلے پر غیر قانونی پابندی بھی لگاتی رہتی ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں