بدین: پولیس نے صوبہ سندھ کے شہر بدین میں واقع ایک گاؤں میں 12 سالہ لڑکے کو ریپ کے بعد قتل کرنے کے واقعے میں ملوث لڑکے کے دو عزیزوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

ٹنڈو محمد خان کے سینئر سپریٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) شبیر احمد سیتھر نے اپنے آفس میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ بھالے دینو ساتھیو نامی گاؤں میں گذشتہ ہفتے 12 سالہ لڑکے کو ریپ کے بعد قتل کرنے کی ایف آئی آر میں نامزد ان کے دو قریبی عزیزوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

ایس ایس پی نے بتایا کہ دونوں ملزمان نے نا صرف مذکورہ واقعے میں ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا ہے کہ بلکہ مزید انکشاف کیا ہے کہ وہ اس سے قبل بھی اسی قسم کے جرائم میں ملوث رہ چکے ہیں۔

پولیس عہدیدار کا کہنا تھا کہ ملزمان نے گینگ ریپ کے بعد لڑکے کو قتل کر کے اس کی لاش گاؤں کے تالاب کے قریب دبا دی تھی۔

لڑکے کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اس کے ساتھ گینگ ریپ اور گلا دبا کر ہلاک کیے جانے کی تصدیق ہوچکی ہے۔

ٹنڈو محمد خان پولیس نے مقتول لڑکے کے والد خدا ڈینو ساتھیو کی شکایت پر پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعہ 302،201 اور 377 کے تحت ایف آئی آر نمبر 112/2016 درج کی تھی۔

شکایت کنندہ کا کہنا تھا کہ مذکورہ ملزمان نے اغوا کے بعد ان کے بیٹے کے ساتھ ریپ اور تشدد کا نشانہ بنایا اور قتل کرکے اس کی لاش کو ایک جوہڑ میں ڈال دیا۔

مقتول کے والد نے ملزمان کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

ایس ایس پی شبیر احمد نے ڈان سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ملزمان کے خلاف مزید دو مقدمات بھی درج کیے گئے ہیں جس میں انھوں نے ایسے ہی جرم کا ارتکاب کیا تھا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں