'علی حیدر گیلانی کو ہولی وڈ فلم کی پیشکش'

اپ ڈیٹ 13 مئ 2016
علی حیدر گیلانی—۔فوٹو/ ڈان نیوز
علی حیدر گیلانی—۔فوٹو/ ڈان نیوز

لاہور: سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے چند روز قبل افغانستان سے بازیاب ہونے والے بیٹے علی حیدر گیلانی ایک کتاب لکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور ہوسکتا ہے کہ وہ القاعدہ کی قید میں اپنے 3 سال اور 'معجزاتی' رہائی پر بننے والی ہولی وڈ فلم میں کام کی پیشکش بھی قبول کرلیں۔

اگرچہ افغانستان میں قید کے دوران جو نوٹس انھوں نے لیے تھے، وہ گم ہوچکے ہیں، لیکن اس عرصے کی 'تکلیف دہ یادیں' اب بھی اُن کے ذہن میں موجود ہیں۔

سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے ڈان سے بات کرتے ہوئے بتایا، 'میرا بیٹا عسکریت پسندوں کی قید میں گزارے گئے 3 سال کے دوران پیش آنے والی آزمائشوں پر ایک کتاب لکھنے کا ارادہ رکھتا ہے'۔

انھوں نے بتایا، 'میرے بیٹے نے کتاب لکھنے کے لیے اپنی قید کے دنوں کی تفصیل لکھی تھی، جسے اغوا کاروں نے جلا دیا تھا، لیکن اس کا ارادہ ہے کہ وہ اِن گزرے دنوں کا احوال تحریر کرے، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی (علی حیدر گیلانی کی) کتاب لکھنے کے حوالے سے حوصلہ افزائی کی ہے۔'

مزید پڑھیں:علی حیدرگیلانی افغانستان سے بازیاب

یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ ان کا بیٹا فلم جراسک پارک کے ڈائریکٹر اسٹیون اسپیل برگ کی جانب سے اپنے اغواء کی کہانی پر مشتمل فلم کی آفر بھی قبول کرسکتا ہے۔ اسپیل برگ نے علی حیدر گیلانی کو جمعرات کو فون کرکے انھیں فلم کی پیشکش کی۔

انھوں نے بتایا، 'آج امریکی ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن نے بھی فون کیا اور مجھے میرے بیٹے کی واپسی پر مبارکباد دی۔ میں نے انھیں بتایا کہ عسکریت پسندوں نے میرے بیٹے کو مالا کنڈ ڈویژن میں میری جانب سے آپریشن کے آغاز کی وجہ سے اغواء کیا تھا۔ میں نے علی حیدر کی رہائی کے حوالے سے امریکی کوششوں کا شکریہ ادا کیا۔ ہلیری کلنٹن نے مجھ سے وعدہ کیا کہ اگر وہ صدر منتخب ہوگئیں تو وہ مجھے وائٹ ہاؤس میں مدعو کریں گی۔'

دوسری جانب علی حیدر گیلانی نے بھی اپنی محفوظ واپسی کے لیے دعائیں کرنے پر پاکستانی قوم کا شکریہ ادا کیا۔

لاہور میں اپنی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا، 'میں اپنی واپسی کے لیے دعائیں کرنے پر ہر ایک کا شکرگزار ہوں، میں بہت خوش ہوں، یہ اللہ کی مہربانی ہے'۔

اپنے اغواء کی روداد سے متعلق انھوں نے کہا، 'یہ ایک طویل کہانی ہے، میں پھر کسی وقت سناؤں گا'۔

یہ بھی پڑھیں: علی حیدر گیلانی کابل سے پاکستان پہنچ گئے

جب علی حیدر گیلانی سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ اب داڑھی رکھنے کے فیصلے پر قائم رہیں گے تو انھوں نے جواب دیا کہ 'میں طالبان سے پہلے بھی اللہ تعالیٰ کے بہت قریب تھا۔'

جب ان سے کتاب لکھنے کے حوالے سے سوال کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ 'میں (بہت جلد) بتاؤں گا'۔

بعد ازاں پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور ان کی بہن بختاور بھٹو زرداری نے لاہور میں یوسف رضا گیلانی کی رہائش گاہ کا دورہ کیا اور وہاں کچھ وقت گزارا۔

بلاول کا کہنا تھا، 'معجزے بھی رونما ہوتے ہیں، حیدر کی رہائی سے لوگوں کو بالخصوص پیپلز پارٹی کارکنوں کو بہت خوشی ہوئی ہے'۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اور دیگر سیاسی رہنماؤں نے بھی یوسف رضا گیلانی کو فون کیا اور ان کے بیٹے کی واپسی کی مبارکباد دی۔

یاد رہے کہ علی حیدر گیلانی کو 9 مئی 2013 کو عام انتخابات سے 2 روز قبل ملتان سے اغواء کیا گیا تھا، جن کی افغانستان سے بازیابی کی خبریں رواں ہفتے 10 مئی کو سامنے آئیں۔

علی حیدر گیلانی کو افغان اور امریکی فورسز نے مشترکہ آپریشن کے ذریعے افغانستان سے بازیاب کروایا تھا۔

یہ خبر 13 مئی 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں