کوئٹہ: بلوچستان میگاکرپشن اسکینڈل میں الزامات لگنے کے بعد نیشنل پارٹی نے اپنی جماعت کے تمام منتخب نمائندوں کے اثاثوں کی چھان بین کا اعلان کردیا۔

ڈان نیوز کے مطابق کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صدر نیشنل پارٹی سینیٹر میر حاصل بزنجو کا کہنا تھا کہ ان کی پارٹی کرپشن سے پاک ہے۔

انہوں نے کہا کہ الزامات لگانے والوں نے سیاہ لباس پہن رکھے ہیں، اسی لیئے انہیں اپنے داغ نظر نہیں آرہے۔

مزید پڑھیں: 73کروڑ نقد برآمد،مشتاق رئیسانی کاریمانڈ منظور

سابق وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے بھی اپوزیشن کو تنقید بناتے ہوئے کہا کہ الزامات کی سیاست کرنے والوں نے اپنے دور حکومت میں بدترین کرپشن کی۔

سابق مشیر خزانہ خالد لانگو سے متعلق سوال کے جواب میں سینٹر حاصل بزنجو کا کہنا تھا کہ سابق مشیر خزانہ ان سے مکمل رابطے میں ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ خالد لانگو اپنے آبائی علاقے میں ہیں اور آئندہ دو روز میں نیب کے سامنے پیش ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سیکریٹری خزانہ بلوچستان کے گھر سے 73 کروڑ روپے برآمد

خیال رہے کہ بلوچستان کے سیکریٹری خزانہ مشتاق رئیسانی کو نیب حکام نے کچھ روز قبل بدعنوانی کے الزام میں سول سیکریٹریٹ کوئٹہ میں ان کے دفتر پر چھاپہ مار کر گرفتار کیا تھا جس کے بعد صوبے کے وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے خزانہ میر خالد خان لانگو مستعفی ہو گئے تھے۔

مشتاق رئیسانی کے گھر سے چھاپے کے دوران 73 کروڑ روپے کے نوٹ، 4 کروڑ روپے کا سونا، پرائز بانڈ، سیونگ سرٹیفیکیٹس، ڈالر اور پاونڈز کی گڈیاں اور مختلف جائیدادوں کے کاغذات برآمد ہوئے تھے۔

اتنی بڑی رقم کو گننے میں نیب کے اہلکاروں کو 7 گھنٹے سے زائد کا وقت لگا، پاکستانی اور غیر ملکی کرنسی کے ساتھ ساتھ پرائز بانڈ، سیونگ سرٹیفیکیٹس گننے کے لیے اسٹیٹ بینک سے مشینیں بھی منگوائی گئیں جبکہ نیب حکام نے اس رقم اور دستاویزات کو سوٹ کیسوں میں بھر کر منتقل کیا تھا۔

میر خالد خان لانگو صوبائی حکومت میں شامل جماعت نیشل پارٹی کے رکن اسمبلی ہیں۔

استعفیٰ دینے کے بعد میر خالد خان لانگو کا کہنا تھا کہ وہ تحقیقات مکمل ہونے تک کوئی عہدہ قبول نہیں کریں گے۔

سیکریٹری خزانہ کی گرفتاری کو مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں سندھ کے بعد بلوچستان میں نیب کی بڑی کارروائی قرار دیا جا رہا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں