اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ہائی کورٹ نے بلوچستان میگا کرپشن اسکینڈل میں سابق مشیر خزانہ بلوچستان میر خالد ہمایوں لانگو کی 12 روز کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق خالد ہمایوں لانگو حفاظتی ضمانت کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔

درخواست گذار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق رئیسانی نے ان کے موکل کو جھوٹے الزامات میں پھنسانے کی کوشش کی ہے۔

وکیل کا کہنا تھا کہ خالد لانگو تحقیققات کے لیے نیب اور کوئٹہ کی عدالتوں میں پیش ہونا چاہتے ہیں، نیب کوگرفتاری سے روکا جائے۔

عدالت نے مختصر سماعت کے بعد خالد لانگو کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔

سابق صوبائی مشیر خزانہ نے اپنے اوپر کرپشن کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔

خالد لانگو کا نام سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق ریسانی کے گھر سے کروڑوں روپے کی برآمدگی کے معاملے میں سامنے آیا تھا۔

نیب نے انہیں دو سمن جاری کئے لیکن وہ پیش نہ ہوئے اور اب انہیں تیسرا اور آخری سمن جاری کرکے فوری پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ بلوچستان کے سیکریٹری خزانہ مشتاق رئیسانی کو نیب حکام نے کچھ روز قبل بدعنوانی کے الزام میں سول سیکریٹریٹ کوئٹہ میں ان کے دفتر پر چھاپہ مار کر گرفتار کیا تھا جس کے بعد صوبے کے وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے خزانہ میر خالد خان لانگو مستعفی ہو گئے تھے۔

مشتاق رئیسانی کے گھر سے چھاپے کے دوران 73 کروڑ روپے کے نوٹ، 4 کروڑ روپے کا سونا، پرائز بانڈ، سیونگ سرٹیفیکیٹس، ڈالر اور پاونڈز کی گڈیاں اور مختلف جائیدادوں کے کاغذات برآمد ہوئے تھے۔

اتنی بڑی رقم کو گننے میں نیب کے اہلکاروں کو 7 گھنٹے سے زائد کا وقت لگا، پاکستانی اور غیر ملکی کرنسی کے ساتھ ساتھ پرائز بانڈ، سیونگ سرٹیفیکیٹس گننے کے لیے اسٹیٹ بینک سے مشینیں بھی منگوائی گئیں جبکہ نیب حکام نے اس رقم اور دستاویزات کو سوٹ کیسوں میں بھر کر منتقل کیا تھا۔

میر خالد خان لانگو صوبائی حکومت میں شامل جماعت نیشل پارٹی کے رکن اسمبلی ہیں۔

استعفیٰ دینے کے بعد میر خالد خان لانگو کا کہنا تھا کہ وہ تحقیقات مکمل ہونے تک کوئی عہدہ قبول نہیں کریں گے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں