کوئٹہ: بلوچستان میں پاک افغان سرحد کے قریب 2 افراد کی جلی ہوئی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔

دونوں افراد کی لاشیں ایک تباہ شدہ گاڑی سے برآمد ہوئیں، یہ گاڑی جلی ہوئی حالات میں دونوں ممالک کی سرحد پر ایک ویران علاقے سے ملی۔

ڈان نیوز کے مطابق حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد کی فوری طور پر شناخت نہ ہو سکی تاہم ان کی لاشیں کوئٹہ کے سول ہسپتال منتقل کی گئیں۔

کوئٹہ کے سول ہسپتال میں پوسٹ مارٹم میں یہ بات سامنے آئی کہ دونوں افراد کی ہلاکت بارودی مواد کے دھماکے سے ہوئی۔

دھماکے سے دونوں افراد کے جسم اس حد تک خراب حالت میں تھے کہ ان کی شناخت ممکن نہیں تھی۔

بعد ازاں ان افراد کی شناخت ولی محمد اور محمد اعظم کے نام سے ہوئی۔

پولیس کے مطابق ولی محمد بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ کا رہائشی تھا جبکہ تباہ ہونے والی گاڑی سے برآمد ہونے والے اس کے پاسپورٹ کے مطابق وہ 28 مارچ کو پاکستان سے ایران گیا تھا جبکہ بعد ازاں وہ تفتان سے 21 مئی کو دوبارہ پاکستان آیا تھا۔

محمد اعظم ٹیکسی ڈرائیور تھا جو کہ بلوچستان کے علاقے تفتان کا رہائشی تھا، محمد اعظم کے اہل خانہ کو اس کی لاش حوالے کر دی گئی۔

ٹیکسی ڈرائیور محمد اعظم کے اہل خانہ کے مطابق وہ گزشتہ روز ایک ہی سواری کو تفتان سے لے کر روانہ ہوا تھا۔

مقامی انتظامیہ کی جانب سے اس علاقے میں کسی بھی دھماکے کی تردید کی گئی۔

قبل ازیں یہ رپورٹ سامنے آئی تھی کہ اس علاقے میں ڈرون حملے میں گاڑی تباہ ہوئی ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

ahmaq May 22, 2016 04:01pm
is this news related to mullah akhtar mansoor? اخترمنصور پر حملہ:امریکا سے وضاحت طلب حملے کی اطلاعات میڈیا کے ذریعے موصول ہوئیں جس کے بعد پاکستان نے امریکا سے وضاحت طلب کی ہے، دفتر خارجہ