غزنی: افغانستان کے مشرقی علاقے میں طالبان کے مشتبہ جنگجوؤں نے 12 افراد کو گاڑیوں سے اتار کر قتل کردیا جبکہ شمالی صوبے قندوز کو صوبہ تخار سے ملانے والی ہائی وے پر مسافر بس کو روک کر 50 افراد کو اغوا کرلیا۔

صوبہ غزنی میں گورنر کے ترجمان جاوید سلانگی نے بتایا کہ منگل کو رات گئے حملہ آوروں نے دو گاڑیوں کو روکا اور اس میں موجود تمام افراد کو فائرنگ کرکے قتل کردیا، ہلاک ہونے والوں میں سیکیورٹی فورسز کے ارکان بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’افغان طالبان کے امیر ملا اختر منصور ہلاک‘

بعد ازاں گاؤں والوں کو واقعے کے مقام سے 12 لاشیں ملیں، اس حوالے سے طالبان ترجمان کا کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔

علاوہ ازیں پولیس ترجمان محفوظ اللہ اکبری نے بتایا کہ طالبان کے جنگجوؤں نے شمالی صوبہ قندوز میں ایک مسافر بس اور ایک کار کو روکا ، جس میں سوار 50 افراد کو یرغمال بناکر اپنے ساتھ لے گئے۔

ان کا دعویٰ تھا کہ فورسز ان افراد کو بازیاب کروانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں۔

مزید جانیں: افغانستان میں 16 مسافر قتل، 170 اغواء

واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں افغانستان کی اہم شاہراہوں پر طالبان کے حملے بڑھ گئے ہیں۔

گزشتہ ماہ قندوز تخار-ہائی وے سے ہی طالبان نے تقریباً 185 مسافروں کو اغواء کرکے ان میں سے 17 افراد کو قتل کردیا تھا۔

گزشتہ ماہ بھی قندوز میں 9 افراد کو قتل اور 20 افراد کو اغواء کرلیا گیا تھا جس کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی تھی۔

جلال آباد میں ریڈیو اسٹیشن پر حملہ

افغانستان کے مشرقی صوبہ ننگر ہار کے دارالخلافہ جلال آباد میں ایک ریڈیو اسٹیشن پر دستی بم حملہ اور فائرنگ کی اطلاعات سامنے آئیں۔

افغان خبررساں ادارے خاما کے مطابق مقامی ریڈیو اسٹیشن کی عمارت پر نامعلوم افراد نے فائرنگ اور دستی بم حملہ کیا۔

ایک سیکیورٹی اہلکار نے بھی واقعے کی تصدیق کی، جس کے مطابق حملے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔

ریڈیو اسٹیشن پر حملے کی ذمہ داری کسی تنظیم نے قبول نہیں کی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں