عبداللہ کو ایدھی سینٹر چھوڑنے والا شخص گرفتار

اپ ڈیٹ 09 جون 2016
ایدھی ہوم سینٹر میں ایک بچی، عبداللہ کو سر پرپیار سے ہاتھ سہلا کر سلا رہی ہے—۔فوٹو/ فہیم صدیقی
ایدھی ہوم سینٹر میں ایک بچی، عبداللہ کو سر پرپیار سے ہاتھ سہلا کر سلا رہی ہے—۔فوٹو/ فہیم صدیقی

کراچی: پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ کلفٹن کے ایدھی سینٹر میں موجود دو دریا سے ملنے والے بچے عبداللہ کی والدہ کے پراسرار قتل کے مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) انویسٹی گیشنز کراچی ساؤتھ عدیل حسین چانڈیو نے بتایا کہ مرکزی ملزم رضوان ایاز خان کو کراچی کے باہر سے گرفتار کیا گیا، ان کا کہنا تھا کہ ملزم کو کراچی لایا جائے گا اور حلیمہ کے قتل کے محرکات معلوم کرنے کے لیے انکوائری کی جائے گی۔

پولیس کے مطابق حلیمہ قتل کیس کے سلسلے میں رضوان کی اہلیہ سونیا پہلے ہی پولیس کی حراست میں ہیں۔

یاد رہے کہ حلیمہ بی بی گذشتہ ماہ 31 مئی کو دہلی کالونی میں اپنے فلیٹ میں مردہ پائی گئی تھیں، لاش کی حالت جزوی طور پر خراب تھی تاہم حلیمہ کے جسم پر بظاہر چوٹ یا زخم کے نشانات موجود نہیں تھے۔

مزید پڑھیں:دو دریا سے ملنے والےعبد اللہ کی 'پراسرار' کہانی

حکام کے مطابق حلیمہ کی موت کی وجہ کا تعین کیمیکل اور ہسٹوپیتھالوجیکل رپورٹ کے ذریعے کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ کیس کے مرکزی ملزم رضوان نے ایک 4 سالہ بچے عبداللہ کو یہ کہہ کر کلفٹن میں واقع ایدھی سینٹر میں چھوڑا تھا کہ بچہ اسے دور دریا سے ملا ہے، بعدازاں یہ بات سامنے آئی کہ عبداللہ مقتولہ حلیمہ کا بیٹا ہے۔

گذشتہ اتوار کو ایک شخص نے ایدھی فاؤنڈیشن سے رابطہ کیا اور دعویٰ کیا کہ عبداللہ ان کا بیٹا ہے، چوہدری اقبال نامی مذکورہ شخص نے ایدھی فاؤنڈیشن سے بچے کو اپنے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا تاہم انھیں مشورہ دیا گیا کہ وہ اس سلسلے میں عدالت سے رجوع کریں۔

چوہدری اقبال اور ان کے بیٹے انصار چوہدری نے ایدھی سینٹر میں میڈیا کے سامنے 4 سالہ عبداللہ سے محبت ظاہر کرنے کی کوشش کی تاہم بچے نے ان کے جذبات کا جواب مثبت انداز میں نہیں دیا اور رونا شروع کردیا۔

یہ بھی پڑھیں:عبداللہ کا 'والد' کو پہچاننے سے انکار

اس موقع پر بلقیس ایدھی نے کہا کہ بچے کی نانی اور خالہ نے بھی ان سے عبداللہ کی حوالگی کے لیے رابطہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بچے کے ماموں نے ان سے کہا تھا کہ عبداللہ کو چوہدری قبال کے حوالے نہ کیا جائے کیونکہ وہ اسے نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

عبدالستار ایدھی کے پوتے سعد ایدھی نے میڈیا کو بتایا کہ عبداللہ نے ایک سال قبل اپنی نانی سے ملاقات کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ بچہ اپنی نانی یا والد کو نہیں پہچانتا، انھوں نے کہا کہ وہ عدالتی احکامات کے بعد ہی عبداللہ کو اس کی نانی یا والد کے حوالے کریں گے۔

واضح رہے کہ خود کو عبداللہ کے 'والد' کہنے والے چوہدری اقبال نے ابھی تک عدالت میں اس حوالے سے کوئی درخواست جمع نہیں کروائی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں