بروک لیسنر کا منشیات کے عادی ہونے کا اعتراف

11 جون 2016
بروک لیسنر — فوٹو بشکریہ ڈبلیو ڈبلیو ای
بروک لیسنر — فوٹو بشکریہ ڈبلیو ڈبلیو ای

بروک لیسنر ڈبلیو ڈبلیو ای کے مقبول ترین ریسلرز میں سے ایک ہیں جو اب یو ایف سی 200 کا حصہ بننے جارہے ہیں تاہم انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ ایک وقت تھا جب وہ منشیات اور الکحل کا بہت زیادہ استعمال کرنے لگے تھے۔

ای ایس پی این کو دیئے گئے انٹرویو میں بروک لیسنر نے بتایا کہ ڈبلیو ڈبلیو ای میں اپنے کیرئیر کے آغاز پر (لگ بھگ 14 سال پہلے) وہ الکحل اور منشیات کا بہت زیادہ استعمال کرنے لگے تھے جس سے ان کی کارکردگی بھی متاثر ہوئی۔

انہوں نے بتایا " جب آپ نوجوان ہو اور اچانک امیر ہوجائیں تو سال بھر میں 360 دن سفر کرنا پڑتا ہو تو زندگی میں بہت کچھ بدل بھی جاتا ہے"۔

انہوں نے کہا " میں روزانہ ہوائی سفر کرنے کا عادی نہیں تھا اور اس سے بچنے کے لیے میں نے شراب اور منشیات میں پناہ تلاش کی"۔

اس سے پہلے چند ماہ پہلے انہوں نے ایک انٹرویو کے دوران بتایا تھا کہ وہ ایک زمانے میں بہت زیادہ غریب تھے اور دولت کمانے کے لیے ہر کام کرنے کے تیار رہتے تھے۔

بروک لیسنر ریسل مینیا 19 سے ایک اسٹار بن کر ابھرے مگر ان کے منیجر پال ہے مین کے مطابق بروک لیسنر 'اس زمانے میں اتنے میچز کا حصہ بن رہا تھا کہ ہر رات مرنے کے قریب پہنچ جاتا تھا جس کی وجہ جذباتی اور نفسیاتی دباﺅ تھا اور 23 ، 24 سال کی عمر ہونے کے باعث زیادہ شعور بھی نہیں تھا'۔

انٹرویو کے دوران بروک لیسنر نے اعتراف کیا کہ انہیں اپنی اب تک کی کامیابیوں کی کوئی پروا نہیں یہاں تک کہ انہیں یہ بھی یاد نہیں یو ایف سی، ڈبلیو ڈبلیو ای یا کہیں سے بھی جیتی چیمپئن شپ بیلٹس اب کہاں موجود ہیں۔

بروک لیسنر کے مطابق' ٹھیک ہے مجھے نہیں پتا کہ میری ٹرافیاں یا بیلٹس کہاں ہیں مگر ایک چیز میں ضرور جانتا ہوں کہ کتنی دولت میرے بینک اکاؤنٹ میں موجود ہے'۔

ان کے بقول وہ ڈبلیو ڈبلیو ای میں ہو یا کسی اور جگہ ان کے لیے دولت ہی سب سے پہلے ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں