اورلینڈو کلب فائرنگ کے متاثرین اور ان کی یادیں

13 جون 2016
واقعے میں ہلاک ہونے والوں کی یاد میں منعقد دعائیہ تقریب میں لوگ ایک دوسرے کو دلاسہ دے رہے ہیں۔ — فوٹو: رائٹرز
واقعے میں ہلاک ہونے والوں کی یاد میں منعقد دعائیہ تقریب میں لوگ ایک دوسرے کو دلاسہ دے رہے ہیں۔ — فوٹو: رائٹرز

اورلینڈو: امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر اورلینڈو کے نائٹ کلب میں فائرنگ کے خوفناک واقعے سے قبل، 22 سالہ لوئس ویلما نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر ایک تصویر پوسٹ کی جس میں وہ ڈزنی کیسل کے سامنے چند لوگوں کے ہمراہ کھڑا تھا جبکہ تصویر کی ذیلی سرخی تھی کہ ’سچے دوست جو اب فیملی بن گئے۔‘

لوئس ویلما — فوٹو: رائٹرز
لوئس ویلما — فوٹو: رائٹرز

اتوار کی رات کو جب پولیس نے تصدیق کی کہ فائرنگ سے ہلاک ہونے والوں میں لوئس ویلما بھی شامل تھا، تو اس کی فیس بک پروفائل میں تبدیلی کے بعد لکھا تھا کہ ’لوئس ویلما کو یاد رکھیں۔‘

انتظامیہ نے بدحواسی کے عالم میں فائرنگ کے واقعے میں ہلاک ہونے والوں کے رشتہ داروں کو اطلاع کرنی شروع کی اور اورلینڈو کے محکمہ پولیس نے اتوار کی دوپہر کو ہلاک ہونے والوں کے نام اپنی ویب سائٹ پر لگائے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا:ہم جنس پرستوں کے کلب میں فائرنگ، 50 ہلاک
جوآن رامن گریرو — فوٹو: رائٹرز
جوآن رامن گریرو — فوٹو: رائٹرز

ان ہلاک ہونے والے افراد میں لوئس ویلما بھی شامل تھا، جو ’ہیری پوٹر اینڈ دی فاربڈن جرنی‘ تھیم پارک میں بطور رائڈس اٹینڈنٹ کام کرتا تھا، جبکہ سیمینول اسٹیٹ کالج میں جسمانی تھراپی (فزیکل تھراپی) کا طالب علم تھا۔

دیگر ہلاک ہونے والے افراد میں 34 سالہ ایڈورڈ سوٹومیئر، 23 سالہ اسٹینلے الموڈوور، 20 سالہ لوئس عمر اکاسیو ۔ کاپو، 22 سالہ جوآن رامن گریرو، 36 سالہ ایرک آئیوان اورٹز ۔ رویرا اور 22 سالہ پیٹر او گونزالیز ۔ کروز شامل تھے۔

پولیس نے گھنٹوں بعد نیو یارک میں پیدا ہونے والے 29 سالہ حملہ آور عمر متین کو ہلاک کردیا، جو فلوریڈا میں رہائش پذیر اور امریکی شہری تھا، جبکہ اس کے والدین کا تعلق افغانستان سے تھا۔

ایرک آئیوان اورٹز ۔ رویرا — فوٹو: رائٹرز
ایرک آئیوان اورٹز ۔ رویرا — فوٹو: رائٹرز

تحقیقاتی ادارے حملے کی دہشت گردی کے واقعے کے طور پر تحقیقات کر رہے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ عمر متین کا، ممکنہ طور دہشت گردوں کی جانب جھکاؤ تھا۔

مزید پڑھیں: اورلینڈو کلب شوٹنگ:اب تک ہم کیا جانتے ہیں؟

23 سالہ فارمیسی ٹیکنیشن اسٹینلے الموڈوور کے پڑوسیوں کے مطابق وہ اپنے خاندان میں سب سے چھوٹا تھا اور اس کے والدین حال ہی میں، اسٹینلے کی والدہ کی کینسر کی بیماری کے باعث، دوبارہ پورٹو ریکو منتقل ہوگئے تھے۔

فلوریڈا کے شہر کلرمونٹ کے رہائشی اسٹینلے الموڈوور کی اس طرح موت کے بعد اس کا فیس بک پیج پیغامات سے بھر گیا، جس میں اسے خراج تحسین پیش کیا گیا۔

ایڈورڈ سوٹومیئر — فوٹو: رائٹرز
ایڈورڈ سوٹومیئر — فوٹو: رائٹرز

34 سالہ ایڈورڈ سوٹومیئر، ہم جنس پرستوں کی ایک ٹریول کمپنی میں بطور مارکیٹنگ منیجر کام کرتے تھے، اور واقعے سے چند روز قبل انہوں نے فیس بک پیج پر فلوریڈا کے سابق گورنر چارلی کِرسٹ کے ہمراہ اپنی تصویر لگائی تھی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

زیدی Jun 13, 2016 11:47am
امریکی حکام نے جو بویا ہے وہ ہی کاٹ رهے ہیں اور کچھ پتہ نہیں کسی مقصد کو حاصل کرنے کے لئے خود ہی اس حادثے کے پچھے ھوں محمد علی کے اچھے اخلاق کی وجہ سے اسلام کے لئے مثبت سوچ بنی ہے