سسرے: شمالی امریکی ملک بولیویا نے مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس کی جانب سے عطیہ کی گئی مرغیاں لینے سے انکار کردیا۔

بولیویا کے دیہی ترقی کے وزیر کیسر کوکاریکو نے ارب پتی بل گیٹس کی پیش کش کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کچھ (امریکی) دولت مند لوگ ہمیں بھکاری سمجھتے ہیں، ہماری قوم صرف مرغیوں پر گزارا نہیں کرتی، بولیویا اب ترقی کی راہ پر گامزن ہوچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بولیویا کے عوام محنت کش ہیں اور وہ کام کرنا جانتے ہیں۔

خیال رہے کہ مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے ‘چکن’ سے غربت کے خاتمے کا منصوبہ پیش کرتے ہوئے دنیا کے غریب خاندانوں کے لیے 1 لاکھ مرغیاں عطیہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ’کمپیوٹر نہیں،مرغیاں غریبوں کی مددگار‘

دنیا کے امیر ترین شخص بل گیٹس کا موقف تھا کہ کمپیوٹر یا انٹرنیٹ دنیا میں کسی بھی شخص کی زندگی سے غربت کا خاتمہ نہیں کرسکتا لیکن کچھ مرغے اور مرغیاں ان کی زندگی میں بہتری لاسکتی ہیں۔

بل اینڈ ملنڈ گیٹس فاؤنڈیشن اور گلوبل ڈوپلمنٹ گروپ ہیفر انٹرنیشنل نے افریقا میں صحارا کے علاقے میں رہنے والے غریب خاندانوں کو ایک لاکھ مرغیاں عطیہ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

تاہم بولیویا کے وزیر کیسر کوکاریکو نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک اس طرح کے پروگرام اس لیے بناتے ہیں تاکہ تیسری دنیا کے ممالک ہمیشہ کمزور اور مفلس ہی رہیں اور وہ کبھی ترقی نہ کرسکیں۔

2006 میں صدارتی انتخابات کے بعد بولیویا کی معیشت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے لیکن جنوبی امریکا کے کئی ممالک اب بھی غربت زدہ ہیں۔

واضح رہے کہ دنیا میں سب سے بڑی سافٹ ویئر کمپنی کے بانی اور ٹیکنالوجی کے ماہر بل گیٹس نے گزشتہ سال مستحق گھرانوں کو لائیو اسٹاک کا عطیہ فراہم کرنے والی فلاحی تنظیم گلوبل ڈوپلمنٹ گروپ ہیفر انٹرنیشنل سے معاہدہ کیا تھا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں