کابل: افغان طالبان کے نئے امیر ہیبت اللہ اخونزادہ نے عید سے قبل جاری ہونے والے اپنے پہلے بیان میں امریکا سے افغانستان کا 'قبضہ' چھوڑ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ہیب اللہ نے اپنے پیغام میں امریکا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 'طاقت کے بے جا استعمال کے بجائے حقائق کو تسلیم کرو اور ہمارے ملک کا قبضہ ختم کرو۔

یہ بھی پڑھیں: مولوی ہیبت اللہ اخونزادہ کون ہیں؟

انہوں نے مزید کہا کہ امریکی دراندازوں اور ان کے اتحادیوں کیلئے ہمارا یہ پیغام ہے کہ افغانستان کے مسلمان نہ تمہاری طاقت سے ڈرتے ہیں اور نہ ہی تمہاری چالوں سے خوف زدہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم مسلمان تمہارے مقابلے میں شہید ہونے کو زندگی کا اہم ترین مقصد سمجھتے ہیں، تمہارا سامنا کسی گروپ یا دھڑے سے نہیں بلکہ ایک قوم سے ہے، خدا نے چاہا تو تم کبھی کامیاب نہیں ہوگے۔

مزید پڑھیں: ’افغان طالبان کے امیر ملا اختر منصور ہلاک‘

واضح رہے کہ پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں امریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں ملا اختر منصور کی ہلاکت کے بعد مئی میں ہیب اللہ اخونزادہ کو افغان طالبان کا نیا امیر مقرر کیا گیا تھا۔

ہیبت اللہ کا یہ بیان کابل میں پولیس پر حملے کے دو روز بعد سامنے آیا ہے جس میں 32 پولیس اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

ہیبت اللہ نے اپنے پیغام میں امریکا کا ساتھ دینے والوں سے کہا کہ گزشتہ 15 برس میں یہ حقیقت تم پر آشکار ہوچکی ہوگی کہ تمہیں امریکی مقاصد کے حصول کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں