تہران: ایران نے سعودی عرب کے شہر قطیف اور مدینہ منورہ میں مساجد کے قریب 3 خود کش دھماکوں کی شدید مذمت کی۔

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے سماجی رابطوں کی سائٹ پر ٹوئٹ کیا کہ ’دہشت گردوں نے تمام حدیں پار کرلیں ہیں، جب تک ہم متحد نہیں ہوں گے اس وقت تک سنی شیعہ دہشت گردی کا نشانہ بنتے رہیں گے۔‘

خیال رہے کہ سعودی عرب کے شہر قطیف اور مدینہ منورہ میں مساجد کے قریب 3 خود کش دھماکوں میں 4 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے تھے ۔

اس سے قبل جدہ میں قائم امریکی قونصل خانے کے قریب خودکش دھماکے کے نتیجے میں 2 سیکیورٹی اہلکار کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں : جدہ:امریکی قونصل خانے کے قریب خودکش دھماکا

ایران کے وزیر خارجہ کے ترجمان بہرام گھاسیمی نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’دہشت گردوں کا کوئی مذہب، قومیت اور کوئی سرحد نہیں ہوتی اور دہشت گردی کے خلاف عالمی اور علاقائی طور پر متحد ہوئے بغیر کوئی چارہ نہیں۔‘

مدینہ منورہ میں مسجد نبوی کے قریب خودکش دھماکے کی کسی بھی شدت پسند ذمہ داری قبول نہیں کی۔

واضح رہے کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان خطے میں بالادستی کی دوڑ کی وجہ سے تعلقات کشیدہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی-ایران تعلقات کی تلخ تاریخ

رواں سال 5 جنوری کو سعودی عرب نے تہران میں اپنے سفارت خانے پر حملے کے بعد ایران سے سفارتی تعلقات ختم کر دیے تھے۔

اس سے قبل سعودی عرب میں ایک مشہور عالم شیخ نمر النمر کو سزائے موت دیئے جانے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوئی تھی۔


تبصرے (0) بند ہیں