جون 2023 میں کینیڈین سرزمین پر سکھ شہری ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے معاملے پر کینیڈا سے تین بھارتی شہریوں کی گرفتاریوں کے بعد بھارتی وزیر خارجہ نے اس تحقیقات کو ’سیاسی مجبوری‘ قرار دے دیا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی میں پریس ٹرسٹ آف انڈیا کی خبر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ کینیڈا سیاسی وجوہات کی بنا پر بھارت پر الزام لگانے کے لیے دباؤ محسوس کررہا ہے۔

بھارتی ریاست پنجاب میں سنہ 1980 کی دہائی میں سکھوں کی ایک زبردست علیحدگی پسند تحریک چلی تھی، اس تحریک کے دوران پنجاب میں ہندوؤں اور سکھوں کے درمیان گہری خلیج پیدا ہوئی۔

سکھ تنظیمیں پنجاب میں سکھوں کا ایک علیحدہ ملک بنانا چاہتی تھیں، اس تحریک کو کینیڈا، برطانیہ اور امریکا میں آباد بہت سے سکھوں سے بھی مدد مل رہی تھی۔

کینیڈا میں دس لاکھ سے زیادہ انڈین آباد ہیں، ان میں ایک بڑی تعداد سکھوں اور پنجابیوں کی ہے۔ وہ کینیڈا کی سیاست میں بھی زبردست کردار ادا کر رہے ہیں۔

جے شنکر نے کہا کہ بھارت کینیڈا پر زور دے رہا ہے کہ وہ سکھ علیحدگی پسندوں کو ویزا جاری نہ کرے یا سیاسی شناخت نہ دے، اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ افراد کینیڈا اور بھارت دونوں کے لیے مسائل پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو متاثر کر رہے ہیں۔

جے شنکر نے یہ بھی کہا کہ کینیڈا بعض معاملات میں ہمارے ساتھ کوئی ثبوت شیئر نہیں کرتا، پولیس ایجنسیاں بھی ہمارے ساتھ تعاون نہیں کرتیں۔

یاد رہے کہ 3 مئی کو کینیڈین پولیس نے گرفتاریوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے الزام میں 3 بھارتی شہریوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے جن میں 22سالہ کرن برار، 22 سالہ کمل پریت سنگھ اور 28 سالہ کرن پریت سنگھ شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تینوں کینڈین صوبے البرٹا کے شہر ایڈمنٹن میں رہتے ہیں جہاں سے انہیں گرفتار کیا گیا، ان کے خلاف مقدمے میں قتل کی متعدد دفعات شامل ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ تینوں ملزمان تین سے پانچ سال سے کینیڈا میں تھے، ان ملزمان کے بھارت سے تعلق سمیت مختلف زاویوں سے تحقیقات جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تفتیش کار بھارت میں ہم منصبوں کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں لیکن یہ تعاون کئی سالوں سے کافی مشکل اور چیلنجنگ رہا ہے۔

ہردیپ سنگھ نجر کون ہے؟

45 سالہ ہردیپ سنگھ نجر کو گزشتہ سال جون میں سکھوں کی سب سے بڑی آبادی والے شہر وینکوور کے مضافاتی علاقے میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔

وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سفارتی کشیدگی بڑھ گئی۔

جب کہ بھارتی نے اس الزام کی سختی سے تردید کی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں