اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر اور سینئر رہنما اعتزاز احسن نے سابق چیف جسٹس پاکستان افتخار محمد چوہدری پر اپنے عہدے کے غلط استعمال کا الزام عائد کیا ہے۔

اعتزاز نے کیپیٹل ٹی وی کو ایک انٹرویو میں کہا کہ پاکستان نے آج تک اتنا طاقتور چیف جسٹس نہیں دیکھا اور نہ ہی مستقبل میں کبھی دیکھے گا۔

'ہم نے ایک صدر، آرمی چیف اور جمہوری حکومت کو ان کی بحالی پر مجبور کیا لیکن افتخار چوہدری نے یہ موقع گنوا دیا اور اپنے ذاتی ایجنڈے کی تکمیل کیلئے اس کا استعمال کیا۔ مجھے اب بھی اس بات کا افسوس ہے'۔

پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما نے کہا کہ مجھے خوشی ہوتی اگر افتخار چوہدری ماتحت عدلیہ کی اصلاحات کیلئے کچھ کرتے کیونکہ ایک عام آدمی کا قانونی نظام میں پہلا واسطہ ماتحت عدلیہ سے پڑتا ہے، وہاں، رشوت اور جبر ہوتا ہے، اچھے وکلا اور ججز بھی ہیں لیکن ان میں اکثریت ظلم اور جبر کرتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سابق چیف جسٹس میمو گیٹ اسکینڈل، قومی مفاہمتی آرڈیننس کے مقدمے میں ملوث تھے اور انہوں نے نواز شریف کی ایما پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کو اعلان کردہ تاریخوں سے قبل ہی صدارتی الیکشن کرانے کا ہدایات دیں۔

تاہم افتخار چوہدری پر الزامات اور گلے شکوے ہونے کے باوجود سینئر سیاستدان اور ماہر وکیل نے کہا کہ انہیں ملک میں عدالیہ کی آزادی کیلئے چلائی گئی تحریک کا حصہ بننے کا کوئی افسوس نہیں اور میری کمٹمنٹ افتخار چوہدری سے نہیں بلکہ عدالتی نظام اور ادارے سے تھی۔


تبصرے (0) بند ہیں