کراچی: پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ باؤلر محمد عامر نے انگلینڈ میں فرسٹ کلاس کرکٹ میں شاندار واپسی کی اور پاکستان کے سمر سیٹ کے خلاف پہلے ہی میچ میں 4 وکٹیں لے کر حریف ٹیم انگلینڈ کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی۔

محمد عامر کو کرکٹ کے میدان میں دوبارہ واپس لانے والے سابق وکٹ کیپر اور سوئی سدرن گیس کارپوریشن (ایس ایس جی سی) کے کوچ عتیق الزمان ہیں جنہوں نے محمد عامر کی کرکٹ کی بحالی میں کلیدی کردار ادا کیا۔

24 سالہ فاسٹ باؤلر نے گزشتہ ہفتے سمر سیٹ کے خلاف پہلی اننگز میں 11 اوورز میں صرف 36 رنز دے کر 3 بلے بازوں کو میدان بدر کیا۔

محمد عامر کی غیر معمولی کارکردگی کے بارے میں ایس ایس جی سی کے کوچ عتیق الزمان کا کہنا تھا کہ برطانوی میڈیا سے محمد عامر کی عمدہ کارکردگی برداشت نہیں ہوئی اس لیے اسے بدنام کرنے اور اس کی خود اعتمادی کو ختم کرنے کے لیے برطانوی میڈیا نے اوچھے ہتھکنڈے اپنائے، لیکن عامر کی مضبوط ذہنی صلاحیت اس کی توجہ مرکوز کرنے میں مدد فراہم کرے گی۔

مزید پڑھیں: انگلش بلے باز محمد عامر سے ’خبردار

انہوں نے کہا کہ میرا خیال تھا کہ عامر کو 5 سال کرکٹ سے دور رہنے کے بعد مشکلات پیش آئیں گی لیکن عامر نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

محمد عامر کی کرکٹ میں واپسی پر کئی کھلاڑیوں کی ناراضی کو یاد کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تمام کھلاڑیوں نے اس کی واپسی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا لیکن ہم نے اس صورتحال کا بہتر طریقے سے سامنا کیا۔

انہوں نے بتایا کہ ہم نے کھلاڑیوں کو کہا کہ عامر اپنی سزا بھگت چکا ہے اور کرکٹ کھیلنا اس کا حق ہے، جس کے بعد کئی کھلاڑیوں نے عامر کا خیر مقدم کیا اور جب قومی ٹیم میں کئی کھلاڑیوں نے عامر کے ساتھ کھیلنے سے انکار کیا تو اس وقت پاکستان کرکٹ بورڈ نے عامر کی بھرپور حمایت کی۔

برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کی جانب سے اپنی ویب سائٹ پر محمد عامر کو ’اسپاٹ فکسنگ سزا یافتہ‘ لکھنے پر عتیق الزمان کا کہنا تھا کہ برطانوی میڈیا نے پاکستانی فاسٹ باؤلر محمد عامر کی توجہ ہٹانے کے لیے ایسی حرکت کی ہے تاکہ وہ انگلینڈ کے خلاف خود اعتمادی سے باؤلنگ نہ کرا سکے لیکن محمد عامر مضبوط اعصاب کے مالک ہیں، وہ اپنی تمام توجہ میچ کی جانب مرکوز رکھتے ہیں۔

محمد عامر 2010 میں اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے باعث کئی سالوں کی پابندی کے بعد انگلینڈ میں لارڈز کے میدان میں قدم رکھیں گے۔

مصباح الحق کی قیادت میں پاکستان ٹیم جمعرات سے انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں ایکشن میں نظر آئے گی۔

مزید پڑھیں: عامر کو فکسر کہنے پر بی بی سی پر تنقید

واضح رہے کہ گزشتہ ستمبر میں محمد عامر نے پابندی ختم ہونے کے بعد ڈومیسٹک کلاس کرکٹ میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا اور انہوں نے قائد اعظم ٹرافی میں ایس ایس جی سی کی نمائندگی کرتے ہوئے لاہور بلیوز کے خلاف 34 اوورز میں 71 رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کی تھی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل انگش کپتان الیسٹر کک نے پاکستانی فاسٹ باؤلر محمد عامر کو خبردار کیا تھا کہ انھیں 6 سال بعد لارڈز میں ٹیسٹ کرکٹ میں واپسی پر ناخوشگوار استقبال کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

2010 میں محمد عامر، سابق کپتان سلمان بٹ اور محمد آصف لارڈز میں ہی اسپاٹ فکسنگ کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے تھے جہاں تینوں کھلاڑیوں نے پیسوں کے عوض جان بوجھ کر نو بال کی تھی۔

برطانوی عدالت نے اسپاٹ فکسنگ کے اعتراف پر تینوں کھلاڑیوں پر 5 سال کے لیے کرکٹ کی سرگرمیوں میں حصہ لینے پر پابندی عائد کرتے ہوئے جیل بھیج دیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں