اسلام آباد : اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں ہندوستانی فوج کے مظالم پر سخت مذمت کی اور سلامتی کونسل سے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کا مطالبہ کردیا۔

پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں انسانی حقوق کے موضوع پر خصوصی کانفرنس میں زیر انتظام کشمیر میں پرتشدد واقعات کا معاملہ اٹھایا۔

انہوں نے خطاب میں کہا کہ ہندوستان نے اب تک کشمیریوں کی خود ارادیت کو تسلیم نہیں کیا جس کی وجہ سے ہندوستانی فورسز نے نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم کا بازار سرگرم رکھا ہے، جس میں خواتین کے ساتھ زیادتیوں، تشدد اور حبس بے جا میں رکھنے کے واقعات عام شامل ہیں۔

ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کشمیر میں علیحدگی پسند رہنما برہان وانی کی ہلاکت کو ’کشمیری رہنما کا ماورائے عدالت قتل‘ قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں کرفیو برقرار، ہلاکتیں 34 ہوگئیں

پاکستانی میڈیا کو موصول ہونے والے تقریر کی دستاویزات کے مطابق ملیحہ لودھی نے کہا کہ حال ہی میں کشمیر میں حزب المجاہدین کے رہنما سمیت بے گناہ کشمیریوں کی ہلاکت ہندوستانی سیکیورٹی فورسز کی جارحیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

واضح رہے کہ حزب المجاہدین کے کمانڈر برہانی وانی کی ہندوستانی فوج کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد سے کشمیر میں مسلسل مظاہروں اور ہڑتال کا سلسلہ جاری ہے جبکہ فورسز کی فائرنگ سے اب تک 34 بے گناہ کشمیری ہلاک اور 1500 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

پاکستانی سفیر نے کہا کہ ہندوستان سلامتی کونسل کی قراردادوں اور مسلسل انسانی حقوق کی خلاف ورزی کررہا ہے، کئی بار کشمیریوں سے کشمیر کا تنازع سلامتی کونسل کے ذریعے حل کرنے کا وعدہ بھی کیا گیا لیکن مسئلہ کشمیر کا تنازع ابھی تک جوں کا توں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستانی فوجیوں کے مظالم کے باوجود کشمیریوں کی غیر ملکی تسلط سے آزادی کی جنگ جاری ہے اور ہندوستان کشمیریوں کے آزادی کی تحریک کو جذبے کو دبانے میں ابھی تک ناکام رہا۔

ملیحہ لودھی نے کشمیریوں کی حق خودارادیت کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حق خود ارادیت کے بغیر معاشی، سماجی اور سیاسی حقوق پورے نہیں کیے جاسکتے اور مسئلہ کشمیر کا حل سلامتی کونسل کی 68 سال قبل منظور کی گئی قرارداد پر عمل سے ہی ممکن ہے۔

مزید پڑھیں: حزب المجاہدین کے کشمیری کمانڈر کی ہلاکت پر پاکستان کی مذمت

خیال رہے کہ پاکستان نے کشمیری حریت پسند اور حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان مظفر وانی کی ہندستانی فورسز کے ہاتھوں ’ماورائے عدالت قتل‘ کی شدید الفاظ میں مذمت کی تھی۔

پاکستانی موقف پر ہندوستان کا ردعمل

اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مندوب سید اکبر الدین نے پاکستان پر دہشتگردی کی حمایت اور ہندستان میں در اندازی کا جھوٹا الزام عائد کیا ہے۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق سید اکبر الدین نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم کا غلط استعمال کررہا ہے، پاکستان دہشت گردی کو ریاستی پالیسی کے طور پر استعمال کرتا ہے اور پھر ان دہشت گردوں کی بھرپور سرپرستی کرتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ’یہ ملک جو اقوام متحدہ کی جانب سے دہشت گرد قرار دیے گئے افراد کو پناہ دیتا ہے، وہ انسانی حقوق اور حق خود اردیت کے لیے اپنی حمایت ظاہر کرنے کے لیے دکھاوا کر رہا ہے۔’

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کشمیر کے معاملے میں عالمی برداری کو قائل کرنے میں ناکام ہوچکا ہے، پاکستان کو چاہئیے کہ وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے ہیومن رائٹس کونسل کی رکنیت حاصل کرے۔

بان کی مون کا تشویش کا اظہار

ڈان کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے ہندوستان کے زیر انتطام کشمیر میں بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سربراہ کے ایک ترجمان نے بتایا کہ بان کی مون ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر امن مذاکرات میں ثالث کا کردار ادا کرنے کو تیار ہیں اور انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان دیرینہ مسائل کے حل کے لئے ہمیشہ براہ راست مذاکرات کی حوصلہ افزائی کی۔

تبصرے (0) بند ہیں