اسلام آباد: آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے متعلق ملک کے کئی شہروں میں بینرز آویزاں کرنے والی ’موو آن پاکستان‘ نامی جماعت کے صدر محمد کامران کو گرفتار کرلیا گیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق موو آن پاکستان نامی سیاسی جماعت کے سربراہ محمد کامران کو اسلام آباد کے علاقے آپارہ سے گرفتار کیا گیا۔

مزید پڑھیں: 'جانے کی باتیں ہوئیں پرانی، خدا کے لیے اب آجاؤ'

ڈان نیوز کے مطابق محمد کامران کئی دنوں سے اسلام آباد کے گیسٹ ہاؤس میں روپوش تھے۔

محمد کامران پر پاک فوج کو بدنام کرنے اور انتشار پھیلانے کے الزام میں اسلام آباد اور فیصل آباد میں مقدمات درج ہیں۔

خیال رہے کہ موو آن پاکستان نے گزشتہ ہفتے آرمی چیف کے حق میں ملک کے کئی شہروں کے اہم شاہراؤں پر بینرز آویزاں کئے تھے جس میں لکھا تھا کہ ‘جانے کی باتیں ہوئیں پرانی، خدا کے لیے اب آجاؤ‘۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق موو آن پاکستان نے آرمی چیف سے مارشل لاء نافذ کرنے اور ملک میں ٹیکنو کریٹس کی حکومت قائم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

اس سے قبل رواں سال جنوری میں بھی مذکورہ تنظیم کی جانب سے ملک کے بڑے شہروں کی معروف شاہراہوں پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی تصویر والے بینرز لگائے گئے تھے، جن پر لکھا گیا تھا کہ ’جانے کی باتیں جانے دو’، جبکہ اس مہم کا مقصد جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع بیان کی گئی تھی، کیونکہ اس وقت آرمی چیف کی جانب سے ملازمت میں توسیع نہ لینے کا اعلان کیا گیا تھا۔

یہاں پڑھیں : پاک فوج کا آرمی چیف سے متعلق بینرز سے اظہار لاتعلقی

خیال رہے کہ پاک فوج، مختلف شہروں میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی حمایت میں لگے بینرز سے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ آرمی چیف کے تصویر والے بینرز کا فوج یا اس سے منسلک کسی ادارے سے کوئی تعلق نہیں۔

جس کے بعد وزیراعظم نواز شریف نے اس حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب شریف سے وضاحت طلب کی تھی۔

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے حوالے سے لگائے گئے بینرز کو حکومت کی ایک چال قرار دیا تھا اور موو آن پارٹی کے سربراہ میاں محمد کامران کو گرفتار کرنے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں