لاہور: وزیراعظم نواز شریف نے ملک کے مختلف شہروں میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے متعلق بینرز پر وزیر اعلیٰ پنجاب شریف سے وضاحت طلب کرلی۔

ڈٓان نیوز نے وزیراعظم ہاؤس کے ذرائع کے حوالے رپورٹ کیا کہ نواز شریف نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے آرمی چیف کے بینرز آویزاں کیے جانے سے متعلق استفسار کیا کہ پنجاب ہارٹی کلچر اتھارٹی نے شہر میں بینرز کیسے لگانے کی اجازت دی، جس پر وزیر اعلیٰ پنجاب نے کچھ دیر کے لیے خاموش رہے۔

بعدازاں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ خود شہر میں بینرز آویزاں کرنے پر تشویش میں مبتلا ہیں، وہ خود اس حوالے سے ڈی ایچ اے سے معلوم کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'جانے کی باتیں ہوئیں پرانی، خدا کے لیے اب آجاؤ

ان کا کہنا تھا کہ ڈی ایچ اے ان بینرز کے آویزاں کرنے سے لاعلم تھی، عام طور پر ٹیکس ادا کرنے کے بعد جب بینرز لگائے جاتے ہیں لیکن یہ بینرز کو عام روٹین کی طرح لگایئے گئے۔

شہباز شریف نے وزیر عظم کو آرمی سے متعلق متنازع بینرز کی تحقیقات اورذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

دوسری جانب شہباز شریف کے سیاسی ترجمان اور پبلک ریلیشن آفیسر (پی آر او) نے اس خبر کی تردید کی ۔

مزید پڑھیں : آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع کیلئے تشہیری مہم

واضح رہے کہ پنجاب کی غیر معروف تنظیم ’موو آن پاکستان‘ نے ایک بار پھر آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی تصاویر والے بینرز ملک کے 13 شہروں کی شاہراہوں پر آویزاں کیے، جن میں آرمی چیف سے مارشل لاء نافذ کرنے اور ملک میں ٹیکنوکریٹس کی حکومت قائم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

اس سے قبل رواں سال جنوری میں بھی مذکورہ تنظیم کی جانب سے ملک کے بڑے شہروں کی معروف شاہراہوں پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی تصویر والے بینرز لگائے گئے تھے، جن پر لکھا گیا تھا کہ ’جانے کی باتیں جانے دو۔’

یہاں پڑھیں : پاک فوج کا آرمی چیف سے متعلق بینرز سے اظہار لاتعلقی

خیال رہے کہ پاک فوج، مختلف شہروں میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی حمایت میں لگے بینرز سے لاتعلقی کا اظہار کرچکی ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کے تصویر والے بینرز کا فوج یا اس سے منسلک کسی ادارے سے کوئی تعلق نہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں