اسلام آباد: پختونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے وزیراعظم نواز شریف سے انوکھا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سیکیورٹی اور انٹیلی جنس ایجنسیز کے متعلقہ افسران کوئٹہ حملے میں ملوث عناصر کی نشاندہی میں ناکام رہیں تو انھیں برطرف کردینا چاہیے۔

قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ 'نواز شریف ملک کے چیف ایگزیکیٹو ہیں، انھیں سیکیورٹی اور انٹیلیجنس اداروں کو کوئٹہ حملے کی انکوئری کاحکم دینا چاہیے'۔

کوئٹہ حملے کو انٹیلیجنس کی ناکامی قرار دیتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے مطالبہ کیا کہ ان پر دھماکے کی ذمہ داری عائد کی جائے، 'اگر وہ کوئٹہ حملے میں ملوث عناصر اور اس کے ماسٹر مائنڈ کو تلاش کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو نواز شریف کو چاہیے کہ سیکیورٹی اور انٹیلیجنس اداروں کے متعلقہ افسران کو برطرف کردیں'۔

مزید پڑھیں: 2007-2016: پاکستان میں دہشت گردی کے بڑے واقعات

محمود خان اچکزئی نے الزام لگایا کہ حساس ادارے سیاستدانوں کی معلومات جمع کرنے میں مصروف ہیں جبکہ دہشت گردوں کو کہیں بھی نقل و حرکت کی اجازت ہے۔

'انٹیلیجنس ایجنسیز کا کام دشمنوں پر نظر رکھنا ہے نہ کہ وہ سیاست دانوں پرنظر رکھیں'۔

محمود خان اچکزئی نے کہا کہ حکومت ہندوستان کی خفیہ ایجنسی 'را' پر دہشت گردی کے الزامات لگانے کے بجائے اپنے اداروں کی ناکامی پر توجہ دے۔

انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان دوسروں کی پراکسی وار کو اپنی زمین پر لڑنے سے گریز کرے۔

اس موقع پر قومی اسمبلی کے اراکین، جن میں حکومت اور اپوزیشن کے اراکین شامل ہیں، نے انٹیلیجنس ایجنسیز کے مہارت اور کارکردگی پر سوالات اٹھائے، قومی اسمبلی کے اراکین نے الزام لگایا کہ دہشت گرد ملک کے ہر حصے میں حملے کررہے ہیں تاہم سیکیورٹی ادارے ان کو روکنے میں ناکام ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ کے سول ہسپتال میں خودکش دھماکا، 70افراد ہلاک

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے عبدالستار باچانی نے کہا کہ 'اب وقت آگیا ہے کہ نواز شریف چیف ایگزیکیٹو کے طور پر اپنا کردار ادا کرتے ہوئے جرتمندانہ فیصلے کریں'۔

قومی اسمبلی میں کوئٹہ دھماکے کی مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی، قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھے گا، قومی اسمبلی کے اراکین نے بلوچستان کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی بھی کیا۔

خیال رہے کہ صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے سول ہسپتال میں رواں سال کے بدترین خودکش حملے کے نتیجے میں ہلاکتیں 71 ہوچکی ہیں، جبکہ 110 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (3) بند ہیں

Makhfi Aug 09, 2016 10:25pm
why both have these things have to be exclusive , someone is funding them and providing them ammunition and our security agencies failed as well . expected a more mature response of him
Israr Muhammad Khan Aug 10, 2016 12:09am
محمود اچکزئی کے سوالات قابل توجہ ھیں ہر بڑے واقعہ کی زمہ داری کسی پر ڈال پر سیکورٹی ادارے بری زمہ ھوجاتے ھیں یہ درست طریقہ کار نہیں وقت اگیا ھے کہ ان واقعات کے پیچھے عناصر کا پتہ لگایا جائے پاکستان میں 30 سے زیادہ سیکوریٹی ادارے ھیں انکی کیا زمہ داریاں ھیں کیا ان سے ناکامی کے بارے میں پوچھ گچھ ھوتی ھیں یا نہیں ناکامی کی زمہ دار کون ھیں کیا انکو نوکری سے برطرف کیا گیا قوم کو ان سوالات کے جواب ملنے چاہئے واقعے کے پیچھے کوئی بھی ھو انکو روکنا سیکورٹی اداروں کا کام ھے ھم شیخ رشید کی اچکزئی کے حلاف بیان کی مزمت کرتے ھیں حقیقت پسندانہ بیان دینے پر غداری کا الزام خود اپنے اپ سے غداری ھے پاکستان میں یہ فیشن بن گیا ھے کہ اگر کوئی درست بات کہے تو انکو وطن دشمن قرار دے دیا جاتا ھے پاکستان کی دھشتگردی کے حلاف پالیسی ناکام ھوچکی ھے اس پر نظر ثانی کی ضرورت ھے
anees Aug 10, 2016 09:22am
here i agree with Sheikh Rasheed :)