کوالالمپور: ملائشیا کے ایک مشہور و معروف گلوکار اور فلم ڈائریکٹر کو اپنی میوزک ویڈیو میں مبینہ طور پر اسلام کی بے حرمتی کرنے پر حراست میں لے لیا گیا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نیم وی، جن کا اصل نام وی مینگ چی ہے، کو کوالالمپور ایئرپورٹ سے اُس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ بیرون ملک سے واپس آرہے تھے۔

مقامی نیوز ایجنسی کے مطابق نیم وی کی 4 منٹ دورانیے کی میوزک ویڈیو میں لفظ ’اللہ‘ اور اذان کے الفاظ استعمال کیے گئے جبکہ اس میوزک ویڈیو کا عنوان ‘او مائی گاڈ‘ ہے۔

مذکورہ ویڈیو میں نیم وی سمیت دیگر کئی گلوکاروں کو مختلف مذاہب کے لباس میں ملبوس مساجد، چرچوں اور مندروں کے اندر عبادت کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

ملائیشیا عام طور پر اعتدال پسند اسلام پر عمل پیرا ہے لیکن حالیہ دنوں میں مذہبی تنازعات میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے کیونکہ اعتدال پسند مسلمانوں اور دیگر مذاہب کے پیروکاروں کی جانب سے قدامت پرست اسلامی رویوں کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تحفظات کا اظہار کیا جارہا ہے۔

اس سے قبل رواں سال کے آغاز میں ہانگ کانگ میں ایک بلاک بسٹر فلم کی تشہیر کے لیے بل بورڈز اور سینما پر ’آدھے انسانی جسم اور آدھے سور‘ کی تصویر پر مبنی اشتہارات اور پوسٹرز آویزاں کیے جانے پر ہونے والی تنقید کے بعد ان اشتہاری پوسٹرز میں تبدیلی لائی گئی تھی۔

گزشتہ ماہ جولائی میں کئی تنظیموں نے مبینہ طور پر اسلام کی بے حرمتی کرنے پر نیم وی کی میوزک ویڈیو کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا، جس کے ردعمل میں نیم وی نے اپنی ویڈیو یو ٹیوب پر پوسٹ کردی تاکہ وہ دنیا کو بتا سکیں کہ ان کو مقصد مذہب کی بے حرمتی کرنا نہیں بلکہ مذکورہ گانا مذہبی یکجہتی کو فروغ دینے کے لیے لکھا گیا تھا۔

نیم وی کی مذکورہ میوزک ویڈیو فی الوقت انٹرنیٹ پر موجود نہیں تاہم ایڈٹ کردہ مذکورہ ویڈیو (جس میں مسجد کے مناظر ہیں) ایک ہفتے کے اندر یو ٹیوب پر اپ لوڈ کردی گئی۔

نیم وی تائیوان میں بھی بہت مشہور ہیں اور وہ متعدد مرتبہ مذہبی اور سیاسی تنازعات کا حصہ بن چکے ہیں۔

وہ 2007 میں اُس وقت کئی اخباروں کی ہیڈ لائنز کی زینت بنے، جب انہوں نے اپنی ایک میوزک ویڈیو میں ملائیشیا کے قومی ترانے میں مبینہ طور پر باغیانہ اور شرانگیز مصرعے استعمال کیے تھے۔


تبصرے (0) بند ہیں