اسلام آباد: وزارت داخلہ نے غیر ملکیوں کو جعلی شناختی کارڈ واپس کرنے کی مہلت میں ایک ماہ کی توسیع کا فیصلہ کرلیا۔

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، جس میں نیکٹا، وزارت داخلہ، ایف آئی اے، پولیس اور دیگر اداروں کے حکام نے شرکت کی۔

اجلاس کو غیر ملکیوں کے جعلی شناختی کارڈ کے حوالے سے بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ 334 غیر ملکیوں نے تاحال رضاکارانہ طور پر اپنے جعلی شناختی کارڈ واپس کیے، جن میں 333 افغان باشندے اور ایک بنگالی شامل ہے۔

بریفنگ کے دوران متعلقہ حکام کا کہنا تھا کہ جعلی شناختی کارڈ بنوانے میں مدد فراہم کرنے والے نادرا ملازمین کو نہیں چھوڑا جائے گا۔

اجلاس میں جعلی شناختی کارڈ بنانے میں ملوث نادرا ملازمین کو برطرف اور گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

بریفنگ میں مزید کہا گیا کہ انسداد دہشت گردی کے لیے کراچی اور کوئٹہ کی جیو میپنگ کی جائے گی۔

چوہدری نثار علی خان نے جیو میپنگ کا ٹاسک کوآرڈینیٹر نیکٹا احسان غنی کے سپرد کردیا۔

اجلاس میں پاکستان میں کام کرنے والی 115 انٹرنیشنل این جی اوز کے حوالے سے بھی رپورٹ پیش کی گئی۔

رپورٹ پر غور کرنے کے بعد وزیر داخلہ نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ 46 این جی اوز کو کام کی اجازت اور 37 کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کا فیصلہ آنے تک کسی این جی او کو ملک سے بے دخل نہیں کیا جائے۔

ساتھ ہی 6 ماہ میں تمام انٹرنیشنل این جی اوز کو قانون کے دائرے میں لانے کا بھی اعلان کیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں