اُڑی حملہ:تحقیقات کیے بغیر پاکستان پر الزام لگایا گیا،وزیر داخلہ

اپ ڈیٹ 23 ستمبر 2016
چوہدری نثار علی خان میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے — فوٹو: ڈان نیوز
چوہدری نثار علی خان میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے — فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ اُڑی حملے کے حوالے سے ہندوستان نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام لگایا اور جب ہندوستان کے پاس کوئی ثبوت ہی نہیں تو کارروائی کس کے خلاف کریں گے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ ہندوستان کا معاملہ ’مدعی سست اور گواہ چست والا‘ معاملہ ہے، اڑی حملے کے حوالے سے ہندوستان نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام لگایا، ہندوستان خود طے نہیں کرسکا کہ حملہ کہاں اور کیسے ہوا؟ اور جب ہندوستان کے پاس کوئی ثبوت ہی نہیں تو کارروائی کس کے خلاف کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ حملے کے بعد ہندوستانی حکومت اور میڈیا نے بغیر تحقیقات کیے پاکستان پر الزام لگایا، بعد ازاں ہندوستانی میڈیا کے کیے گئے تمام دعوے غلط نکلے اور جھوٹ کا پول کھلنے پر ہندوستانی حکومت نے اپنے میڈیا پر سینسر شپ لگادی۔

’جعلی پاسپورٹ جاری کرنے والے ملک کے غدار‘

شناختی کارڈز کے تصدیقی عمل کے حوالے سے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ساڑھے 10 کروڑ میں سے ساڑھے 8 کروڑ شناختی کارڈز کی تصدیق ہوچکی ہے، تقریباً 2 لاکھ جعلی شناختی کارڈز کی تصدیق ہوچکی ہے، رواں سال 60 ہزار جعلی شناختی کارڈز کی نشاندہی ہوئی جن میں سے 50 ہزار کارڈز بلاک کیے جاچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 10 ہزار شناختی کارڈز کی تصدیق ایجنسیاں کررہی ہیں، غیر ملکیوں کے پاس بھی پاکستانی شناختی کارڈز تھے، جن میں سے 2 ہزار سے زائد غیر ملکیوں نے رضا کارانہ طور پر اپنی پاکستانی شہریت واپس کی۔

ان کا کہنا تھا کہ جعلی رجسٹریشن کو جڑ سےا کھاڑ پھینکیں گے، پیپلز پارٹی کے دور سے قبل کی حکومت میں کوئی شناختی کارڈ بلاک نہیں ہوا اور پیپلز پارٹی کے دور میں تقریباً 500 شناختی کارڈز بلاک ہوئے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم نے گزشتہ دو سال سے جعلی پاسپورٹس کے خلاف بھی کریک ڈاؤن بھی کیا، 29 ہزار پاسپورٹس غیر ملکیوں نے حاصل کررکھے تھے جنہیں منسوخ کیا گیا، سفارتی اور آفیشلرز کے بھی 2 ہزار سے زائد پاسپورٹس منسوخ کیے گئے جبکہ بدقسمتی کی بات ہے کہ آفیشل پاسپورٹ انسانی اسمگلنگ میں بھی استعمال ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ نادرا میں جعلسازی کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز ہوگیا ہے، کچھ ملازمین گرفتار بھی ہوئے، کچھ مفرر ہیں جنہیں جلد گرفتار کرلیں گے جبکہ جعلی پاسپورٹ کا دھندا ختم کرنے کے لیے ’ای پاسپورٹ‘ کا اجرا کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آیندہ دو تین مہینوں میں نادرا میں بڑا کریک ڈاؤن کریں گے، جعلی شناختی کارڈ، پاسپورٹ جاری کرنے والے 18 لوگوں کے خلاف کارروائی چل رہی ہے، پیسوں کے عوض جعلی پاسپورٹ جاری کرنے والوں نے ملک کے ساتھ غداری کی جن کے خلاف کارروائی جاری رکھیں گے۔

’موٹر وے پولیس واقعہ ٹیسٹ کیس‘

چند روز قبل موٹروے پولیس اور فوجی اہلکاروں کے درمیان پیش آنے والے واقعے کے حوالے سے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ ٹیسٹ کیس ہے، واقعے پر جے آئی ٹی کام کر رہی ہے اور واقعے میں جو بھی ملوث پایا گیا اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔

تبصرے (0) بند ہیں